ارشاد ربا نی

ارشاد ربا نی

ما یلفظ من قول الا لدیہ رقیب عتید ( ۱۸۔ق (

” کوئی با ت اس کی زبا ن پر نھیں آ تی مگر ایک نگھبا ن اس کے پا س ( اسے محفو ظ کر نے کے لئے ) تیا ر رھتا ھے ۔“

وکلّ انسان الز منا طا ئر ہ فی عنقہ ونخرج لہ یو م القیمة کتا با ً یلقا ہ منشورا ۔۔ الخ ( بنی اسرا ئیل :۱۳(

” ھم نے ھرانسا ن کے نا مہ اعما ل کواس کے گلے کا ھا ر بنا دیا ھے ْ اور قیا مت کے روز ھم اسے نکا ل کر اس کے سامنے رکہ دیں گے کہ اسے ایک کھلی ھو ئی کتا ب اپنے سامنے پا ئے گا ۔“

ارشاد ربا نی

یو م تجد کا ندس ما عملت من خیر محضر اً وما عملت من سوء ۔۔ آل عمران

” اس روز کہ جس دن ھر شخص نے کہ جو کچہ ( دنیا میں ) نیکی کی ھے اور جو کچہ برا ئی کی ھے ۔ اسے مو جود پا ئے گا اور آ رزو کر ے گا کہ کا ش اس کی بدی اور اس کے در میا ن طویل زما نہ حا ئل ھو جا تا ۔۔ ( ۳۰(

نظا رoٴ کا ئنا ت

ارشاد ربانی

ولو فتحنا علیھم با با ً من السما ء فظلو ا فیہ یعر جون ۔ لقا لو اانما سکر ت ابصار نا بل نحن وقوم مسحورون ( الحجر ۱۵(

” اور اگر ھم ان پر آ سما ن کا کو ئی دروازہ کھو ل دیتے اور وہ دن دھا ڑ ے اس میں چڑہ جا تے تو یھی کھتے کہ ھماری آ نکھیں نشہ آ ور ھیں یا ھم پر جا دو کر دیا گیا ھے ۔“

ارشاد بنوی

” لا تقوم السا عة حتی لا تنطح ذات قرن جما ء و حتی یبعث الغلا م الشیخ برید اً بین الا فقین و حتی یبلغ التا جر بین الافقین فلا یجد ربحا ً ۔ “ ( طبرانی کبیر (

” قیا مت قائم نھیں ھو گی یھا ں تک کہ بے سینگووالی سینگ والی کو نہ ما ر ے اور یھا ں تک کہ نو جوان بو ڑھے کو قا صد بنا کر آ سما ن کے دو نو ں کنا روں کے در میا ن بھیجے ۔ اور یھا ں تک کہ جب تا جر آ سما ن کے کنا رو ں کے در میا ن پھنچے گا ۔تب بھی منا فع نھیںپا ئے گا ۔“

کا ئنا ت وسیع ھو رھی ھے

ارشاد ر با نی

” وا لسما ء بنینھا با ید وانا لمو سعو ن “۔۔(۵۱(

اور ھم نے ھی آ سما ن کو ( اپنے ) دست قدرت سے بنا یا اور ھم اسے وسیع کر رھے ھیں۔ ( ذا ریا ت:۴۷ (

” اولیس الذی خلق السموات والا رض بقا در علی ان یخلق مثلھم بلی وھو الخلا ق العلیم “ (یٰس:۸۱(

” کیا وہ کہ جس نے آ سما نو ں اور زمین کو پیدا کیا ھے ۔ اس پر قا در نھیں ھے کہ ان ( آ سما نو ں و زمین ) جیسے اور پیدا کر دے ۔ ھا ں ( وہ قا در ھے ) اور وہ بڑا پیدا کر نے والا اور علم رکھنے والا ھے ۔“

ارشاد نبو ی

انھا اما رات من اما رات بین یدی السا عة او شک الر جل ان یخرج فلا یر جع حتی یحدث نعلا ہ سو طہ ما احدث اھلہ بعدہ ۔

قیا مت کے علا ئم میں سے ھے اور قریب ھے کہ آ دمی گھر سے نکلے اور جب واپس آ ئے تو جو کچہ اس کے گھر والو ں نے اس کے بعد کیا ھو گا ۔ اس آ دمی کے جو تے اور چا بکاسے بتا دیں گے ۔“

تبصرے
Loading...