آیت ولایت کے مصداق پر شیعہ اور اہلسنّت کا اتفاق

خلاصہ: آیت ولایت میں “والذین آمنوا…” کے مصداق پر شیعہ اور اہلسنّت کے اتفاق اور احادیث اور راویوں کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے۔

آیت ولایت کے مصداق پر شیعہ اور اہلسنّت کا اتفاق

سورہ مائدہ کی آیت ۵۵ میں ارشاد الٰہی ہورہا ہے: إِنَّمَا وَلِيُّكُمُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ وَالَّذِينَ آمَنُوا الَّذِينَ يُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَهُمْ رَاكِعُونَ”، “اے ایمان والو! تمہارا حاکم و سرپرست اللہ ہے۔ اس کا رسول ہے اور وہ صاحبان ایمان ہیں۔ جو نماز پڑھتے ہیں اور حالت رکوع میں زکوٰۃ ادا کرتے ہیں”۔

احادیث کے شیعہ اور اہلسنّت راویوں، مفسرین اور علماء نے اس آیت کے بارے میں حضرت امام علی (علیہ السلام) کے علاوہ کوئی مصداق بیان نہیں کیا، لہذا سب مسلمان علماء کا اجماع اور اتفاق ہے کہ اس آیت کا مصداق، حضرت امام علی (علیہ السلام) کے علاوہ کوئی نہیں ہے۔ اُدھر سے جملہ “والذین آمنوا… کے لئے کم سے کم ایک مصداق پایا جاتا ہے، لہذا وہ شخص، حضرت علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) کے علاوہ کوئی نہیں ہے۔
مرحوم محدّث بحرانی نے غایۃ المرام میں ۲۴ حدیثیں اہلسنّت کے مآخذ سے اور ۱۹ حدیثیں شیعہ مآخذ سے نقل کی ہیں جو کل ۴۳ حدیثیں بنتی ہیں، لہذا اس آیت کے بارے میں جو احادیث نقل ہوئی ہیں، متواتر ہیں۔
پھر یہ ہے کہ علامہ امینی (علیہ الرحمہ) نے اپنی قیمتی کتاب الغدیر میں اہلسنّت کے بیس مشہور مآخذ سے کچھ روایات اس آیت کے بارے میں نقل کی ہیں، جو مشہور مآخذ ہیں، جیسے: تفسیر طبری، تفسیر اسباب النزول، تفسیر فخر رازی، تذکرہ سبط ابن جوزی، الصّواعق ابن حجر، نورالابصار شبلنجی اور تفسیر ابن کثیر اور ان جیسی کتب جو اہلسنّت کی نظر میں خاص اہمیت کی حامل ہیں۔
ان احادیث کے راوی، ۱۰ مشہور صحابی ہیں:
۱۔ ابن عباس، ۲۔ عمار یاسر، ۳۔ جابر ابن عبداللہ انصاری، ۴۔ ابوذر غفاری، ۵۔ انس ابن مالک، ۶۔ عبداللہ ابن سلام، ۷۔ سلمۃ ابن کہیل، ۸۔ عبداللہ ابن غالب، ۹۔ عقبۃ ابن حکیم، ۱۰۔ عبداللہ ابن اُبیّ۔
ان کے علاوہ خود حضرت امام علی (علیہ السلام) سے اس آیت کے شان نزول کے بارے میں کچھ روایات نقل ہوئی ہیں، آپؑ نے کئی بار اس آیت کو دلیل کے طور پر بیان فرمایا۔

* ترجمہ آیت از: مولانا محمد حسین نجفی صاحب۔
* مطالب ماخوذ از: آیات ولایت در قرآن، آیت اللہ مکارم شیرازی، ص۸۱۔

تبصرے
Loading...