غدیر خم کا اہمیت سے چھلکتا ہوا پیغام

خلاصہ: اس مضمون میں تین دلائل پیش کیے جارہے ہیں اس بات کے لئے کہ آیت بلغ حضرت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) کی ولایت اور جانشینی کے بارے میں ہے۔

غدیر خم کا اہمیت سے چھلکتا ہوا پیغام

بسم اللہ الرحمن الرحیم
آیت بلّغ کا اہمیت سے لبریز پیغام کیا ہے جس کو اگر رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) لوگوں تک نہ پہنچائیں تو آنحضرتؐ نے گویا اللہ کا کوئی پیغام پہنچایا ہی نہیں ہے؟
آیت بلّغ جو سورہ مائدہ کی 67 ویں آیت ہے حضرت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) کی ولایت اور جانشینی کے بارے میں ہے، کیونکہ:
۱۔ رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) نے اپنی پوری حیات طیبہ میں ہرگز اتنے وسیع پیمانے پر عظیم مجمع میں خلافت اور جانشینی کے مسئلہ کو کھلم کھلا بیان نہیں فرمایا تھا اور یہ واحد اہم مسئلہ تھا جو پیغمبر اسلام (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کی زندگی کے آخری سالوں میں اس طریقے سے بیان کیے بغیر رہ گیا تھا۔
۲۔ اسلامی مختلف مسائل میں سے، کوئی مسئلہ بھی نبوت کی حد و شان کے ہم پلہ اور برابر اور نبوت کے سلسلہ کو جاری رکھنے والا نہیں ہے، بلکہ مقامِ امامت ہے جو مقامِ نبوت کے ہم پلہ ہے اور امام ہی ہے جو رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کی ذمہ داریوں کو ادا کرنے والا ہے۔
۳۔ جب سے حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کی امامت و ولایت کے مسئلہ کو بیان کیا گیا، مختلف مخالفتیں ہوتی رہیں، یہاں تک کہ غدیرخم کے میدان میں ہی، ایک آدمی رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کے پاس آیا اور اس نے اعتراضیہ انداز میں آپؐ سے کہا: “اگر جو آپؐ نے آج کہا وہ اللہ کی طرف سے تھا تو اس سے طلب کریں کہ مجھ پر عذاب نازل کرے اور مجھے تباہ کردے!” اور ایسا ہی ہوا اور وہ تباہ ہوگیا۔
۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[ماخوذ از: آیات ولایت در قرآن، آیت اللہ مکارم شیرازی]

تبصرے
Loading...