عذاب مانگنے سے منافق کا اپنے ہاتھوں پردہ چاک

خلاصہ: حضرت علی (علیہ السلام) کی ولایت پر بنیادی ترین دلیل یہ ہے کہ آپؑ کی ولایت، اللہ کی جانب سے ہے، لہذا جس شخص نے آپؑ کی ولایت کو اللہ کی جانب سے ہونے کی بنیاد پر عذاب طلب کیا تو اس پر اللہ کا عذاب آگیا۔

عذاب مانگنے سے منافق کا اپنے ہاتھوں پردہ چاک

بسم اللہ الرحمن الرحیم

حدیث غدیر خم کو بہت سارے مفسرین اور راویوں نے نقل کرتے ہوئے، سورہ معارج کی ابتدائی آیات کے ذیل میں شان نزول نقل کیا ہے جس کا خلاصہ یہ ہے:
پیغمبر اسلام (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) نے حضرت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) کو غدیرخم کے میدان میں خلافت کے لئے منصوب کیا اور آپؑ کے بارے میں فرمایا: “من کنت مولاہ فعلی مولاہ”۔
فوراً یہ خبر آس پاس پھیل گئی تو “نعمان ابن حارث فہری” جو منافقین میں سے تھا، رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کے پاس آیا اور کہا:
“آپ نے ہمیں حکم دیا کہ ہم اللہ کی وحدانیت اور آپ کی رسالت کی گواہی دیں تو ہم نے گواہی دی، پھر آپ نے جہاد، حج، نماز اور زکات کا حکم دیا تو ہم نے ان سب کو قبول کرلیا، لیکن آپ انہی پر راضی نہیں ہوئے یہاں تک کہ آپ نے اِس جوان (حضرت علیؑ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے) کو اپنی خلافت کے لئے منصوب کردیا ہے اور کہہ دیا ہے: “من کنت مولاہ فعلی مولاہ”، کیا یہ کام آپ کی اپنی طرف سے تھا یا اللہ کی طرف سے؟
رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) نے فرمایا: “قسم اس ذات کی جس کے علاوہ کوئی معبود نہیں، اللہ کی طرف سے ہے”۔
“نعمان ابن حارث” نے رخ موڑ لیا اور کہا: “خداوندا، اگر یہ بات حق ہے اور تیری طرف سے ہے تو کوئی پتھر آسمان سے ہم پر برسا”۔
اچانک آسمان سے ایک پتھر اس کے سر پر آگرا اور اسے مار ڈالا اور اس موقع پرآیت “سَأَلَ سَائِلٌ بِعَذَابٍ وَاقِعٍ” نازل ہوئی۔ [مجمع البیان، ج۹، ۱۰، ص352]
یہ واقعہ اس روایت کے مطابق ہے جو مجمع البیان میں ابوالقاسم حسکانی سے نقل ہوئی ہے۔ اس واقعہ کو اہلسنّت کے بہت سارے مفسرین اور احادیث کے راویوں نے کم و بیش فرق کے ساتھ نقل کیا ہے، جیسے قرطبی نے اپنی مشہور تفسیر میں اور آلوسی نے تفسیر روح المعانی میں اور ابواسحاق ثعلبی نے اپنی تفسیر میں۔
علامہ امینی (علیہ الرحمہ) نے کتاب الغدیر میں اس روایت کو اہلسنّت کے تیس علماء کے حوالہ اور عین عبارت کے ساتھ نقل کیا ہے، جیسے: سیرہ حلبی، حموینی کی فرائد السمطین، شیخ محمد زرندی کی درر السمطین، شمس الدین شافعی کی السراج المنیر، سیوطی کی شرح جامع الصغیر، حافظ ابوعبید ہروی کی تفسیر غریب القرآن، ابوبکر نقاش موصلی کی تفسیر شفاء الصدور اور دیگر کتب۔
۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

[ماخوذ از: آیات ولایت، آیت اللہ مکارم شیرازی]

تبصرے
Loading...