حضور اکرم(ص)کی قبر کے پاس صحابۂ کرام کی دعائیں

متعدد روایات اس سلسلے موجود ہیں جو دعا و توسل اور شفاعت پر واضح دلیل ہیں لیکن وہابیت اپنی ہٹ دھرمی سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہے اور اس بنیاد پر مسلماوں کی اکثریت پر کفر کا فتوا لگا دیتی ہے۔

حضور اکرم(ص)کی قبر کے پاس صحابۂ کرام کی دعائیں

ابو زکریا نووی نے صحابئ پیغمبر کرام(ص) «عقبة بن عامر» کی زندگی نامے کو بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ:مسلمانوں کے ذریعہ دمشق کی فتح کے وقت عقبہ، عمر بن الخطاب کے قاصد تھے۔وہ رسولخدا(ص) کی قبر کے کنارے دعا کرنے اور پیغمبر(ص) سے شفاعت کی غرض سے اور نامہ رسانی میں پیش آنے والی مشکلات سے بچنے کے لیے سات دن تک مدینے میں قیام کرتے تھے اور پھر ڈھائی دن میں شام پہنچ جاتے تھے۔
اس موضوع  سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسلام کے آغاز میں رسول خدا (ص) سے دعا اور توسل کرنا عام تھا۔
…………
تهذیب الأسماء و اللغات، ج 1، ص 336.

تبصرے
Loading...