زمانۂ غیبت میں تین معرفتوں کی دعا

خلاصہ: حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے زمانۂ غیبت کے لئے تین معرفتوں کے لئے جو دعا کرنی چاہیے اس کی اپنے صحابی زرارہ کو تعلیم دی۔

زمانۂ غیبت میں تین معرفتوں کی دعا

حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے اپنے صحابی زرارہ کو زمانۂ غیبت کے لئے اس دعا کی تعلیم دی: اللّهُمَّ عَرِّفنِي نَفسَكَ فَإنَّكَ إنْ لَم تُعَرِّفنِي نَفسَكَ لَم أعرِف نَبِيَّكَ، اللّهُمَّ عَرِّفنِي رَسولَكَ فَإنَّكَ إنْ لَم تُعَرِّفنِي رَسولَكَ لَم أعرِفْ حُجَّتَكَ، اللّهُمَّ عَرِّفنِي حُجَّتَكَ فَإنَّكَ إنْ لَم تُعَرِّفنِي حُجَّتَكَ ضَلَلْتُ عَن دِينِي”، “بارالہٰا، مجھے اپنی معرفت دے کیونکہ اگر تو نے مجھے اپنی معرفت نہ دی تو میں تیرے نبیؐ کو نہیں پہچان سکوں گا، بارالہٰا مجھے اپنے رسولؐ کی معرفت دے کیونکہ اگر تو نے مجھے اپنے رسولؐ کی معرفت نہ دی تو میں تیری حجت کو نہیں پہچان سکوں گا، بارالہٰا مجھے اپنی حجت کی معرفت دے کیونکہ اگر تو نے مجھے اپنی حجت کی معرفت نہ دی تو میں اپنے دین سے گمراہ ہوجاؤں گا”۔ [الکافی، ج۱، ص۳۳۷، ح۵]

۱۔ دعا کی بہت زیادہ اہمیت ہے، یہاں تک کہ غیبت کے زمانے میں پھیلائے گئے شکوک و شبہات کے مقابلے میں دعا اثرانداز ہے۔ ان میں سے ایک عظیم اور اہم دعا یہ ہے کہ انسان اللہ سے یہ تین معرفتیں طلب کرے۔
۲۔ اس حدیث میں تین معرفتوں کا تذکرہ ہوا ہے: اللہ کی معرفت، رسولؐ کی معرفت، حجت کی معرفت۔
۳۔ اس دعا کے تین حصوں میں سے ہر حصے کی ابتدا میں “اللّھم” کہا گیا ہے۔ اس سے اس دعا کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے۔
۴۔ تینوں معرفتیں “اللٰہم” کہہ کر، اللہ سے طلب کی جارہی ہیں، لہذا معرفت اور پہچان، اللہ کی طرف سے عطا ہوتی ہے۔

* الکافی، شیخ کلینی، ج۱، ص۳۳۷، ح۵۔

تبصرے
Loading...