امام مہدی (علیہ السلام) کی حیات طیبہ پر ایک نظر

مندرجہ ذٰل نوشتے میں امام مہدی (علیہ السلام) کی حیات طیبہ پر ایک نظر ڈالی گئی ہے جو ہماری مہدوی زندگی کے لیے مفید ہے کہ ہم اس سے آگاہ رہیں۔

امام مہدی (علیہ السلام) کی حیات طیبہ پر ایک نظر

شیعوں کے آخری امام اور رسول اکرم (صلی اﷲ علیہ و آلہ وسلم) کے بارہویں جانشین کی ولادت باسعادت 15 شعبان ۵۵۲ ھ (مطابق ۸۶۸ عیسوی) بروز جمعہ صبح کے وقت عراق کے شہر ”سامرہ“ میں ہوئی۔
آپ کے والد ماجد شیعوں کے گیارہویں امام حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام اور آپ کی والدہ ماجدہ جناب ”نرجس خاتون سلام اﷲ علیہا “تھیں جن کی قومیت کے بارے میں مختلف روایات ہیں: ایک روایت کے مطابق جناب نرجس علیہ السلام خاتون بادشاہ روم کے بیٹے یشوع کی دختر گرامی تھیں اور ان کی مادر گرامی حضرت عیسٰی علیہ السلام کے وصی جناب ”شمعون“ کی نسل سے تھیں۔ ایک روایت کے مطابق جناب نرجس علیہ السلامخاتون ایک تعجب خیز خواب کے نتیجہ میں مسلمان ہوئیں اور امام حسن عسکری علیہ السلام کی ہدایت کی وجہ سے مسلمانوں سے جنگ والے رومی لشکر میں قرار پائیں اور بہت سے دوسرے لوگوں کے ساتھ لشکر اسلام کے ذریعہ اسیر کر لی گئیں اور امام علی نقی علیہ السلام نے کسی کو بھیجا تاکہ ان کو خرید کر سامرہ لے آئیں۔(کمال الدین، ج ۲ ، باب ۱۴ ، ص ۲۳۱)
اس سلسلہ میں دوسری روایات بھی منقول ہیں (بحارالانوار، ج ۵ ، ح ۹۲ ، ص ۲۲ ، ح ۴۱ ، ص ۱۱) لیکن اہم اور قابل توجہ بات یہ ہے کہ حضرت نرجس علیہ السلام خاتون ایک مدت تک حکیمہ خاتون (امام نقی علیہ السلام کی ہمشیرہ) کے گھر میں رہیں اور اُنہوں نے حضرت امام علی نقی علیہ السلام کی ہدایت پر آپ کی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دی اور جناب حکیمہ خاتون ان کا بہت زیادہ احترام کیا کرتی تھیں۔
جناب نرجس خاتون سلام اﷲ علیہا وہ بی بی ہیں جن کے بارے میں پیغمبر اکرم (صلی اﷲ علیہ و آلہ وسلم) (بحارالانوار، ج ۰۵ ، ح ۷ ، ص ۱۲) ، حضرت امیر المومنین علیہ السلام (غیبت طوسی علیہ الرحمہ، ح ۸۷۴ ، ص ۰۷۴) اور حضرت امام صادق علیہ السلام (کمال الدین، ج ۲ ، باب ۳۳ ، ح ۱۳ ، ص ۱۲) نے مدح و ستائش کی ہے اور ان کو کنیزوں میں بہترین کنیز اور کنیزوں کی سردار قرار دیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ حضرت امام زمانہ (عجل اﷲ فرجہ الشریف) کی مادر گرامی دوسرے ناموں سے بھی پکاری جاتی تھیں جیسے: سوسن، ریحانہ، ملیکہ اور صیقل (صقیل)۔

تبصرے
Loading...