حضرت امام حسین حضرت ولی عصر کی نگاہ میں

حضرت امام حسین  حضرت ولی عصر کی نگاہ میں

 

حضرت امام زمانہ  زیارت ناحیہ میں ارشاد فرماتے ہیں.

أَشْهَدُ أَ نَّک َ قَدْ أَقَمْتَ الصَّلوةَ ، وَ اتَیْتَ الزَّکوةَ

میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے نماز کو قائم (زندہ) کیا اور زکا ت ادا کی

نماز پڑہنا اور ہےنمازقائم کرنا کچھ اور ہے.

وَ أَمَرْتَ بِالْمَعْرُوفِ ، وَ نَهَیْتَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَ الْعُدْوانِ،

آپ نے لوگوں کو نیکی کرنے کا حکم دیا ہے اور لوگوں کو خداوند متعال کی مخالفت اور

انسانی حقوق ضائع کرنے اور برائیوں سے روکا ہے.

وَ أَطَعْتَ اللهَ وَ ما عَصَیْتَهُ

آپ نے خداوند متعال کی اطاعت کی ہے اور لمحہ بھر کے لئے بھی اسکی معصیت نہیں کی.

وَ تَمَسَّکْتَ بِهِ وَ بِحَبْلِهِ فَأَرْضَیْتَهُ، وَ خَشیتَهُ وَ راقَبْتَهُ وَ اسْتَجَبْتَهُ

آپ نے اللہ تعالی سے لگاؤ رکھا ہے اور اس کی رسی کو مضبوطی سے پکڑے رہے یہاں

تک کہ آپ نے اسے خشنود کر دیا اور اس سے خائف رہے اور امر خداکی محا فظت

کرتے رہے اور خدا سے حیاء کرتے رہے.

وَ سَنَنْتَ السُّنَنَ ، وَ أَطْفَأْتَ الْفِتَنَ

آپ نے نیک کاموں کی بنیاد ڈالی اور فتنوں کے شعلوں کو خاموش کیا ہے.

وَ دَعَوْتَ إِلَى الرَّشادِ ، وَ أَوْضَحْتَ سُبُلَ السَّدادِ ، وَ جاهَدْتَ فِى اللهِ حَقَّ الْجِهادِ

آپ نے لوگوں کو ہدایت کی طرف بلایا ہے اور پائیدار راستوں کو ان کے لئے واضح وآشکار کیا ہے آپ نے اللہ کی راہ میں ویسے جہاد کیا ہے جیسا جہاد کرنے کا حق ہے.

وَ کُنْتَ للهِِ طآئِعاً ، وَ لِجَدِّک َ مُحَمَّد صَلَّى اللهُ عَلَیْهِ وَ الِهِ تابِعاً ، وَ لِقَوْلِ أَبـیک َ سامِعاً ، وَ إِلى وَصِیَّةِ أَخیک َ مُسارِعاً

آپ اللہ تعالی کے فرمانبردار اپنے جد حضرت محمد مصطفی  tکے  تابعدار اپنے والد گرامی کے فرامین کو سننے والے اور اپنے برادر بزرگوار کی وصیت کو تیزی سے نافذ کرنے والے تھے .

وَ لِعِمادِ الدّینِ رافِعاً ، وَ لِلطُّغْیانِ قامِعاً ، وَ لِلطُّغاةِ مُقـارِعاً ، وَ لِلاُْ مَّةِ ناصِحاً

  اور آپ دین کے ستون کو بلند کرنے والے،سرکشی اور طغیان کا قلع قمع کرنے والے

   سرکش افراد کا سر نیچا کرنے والے اور امت کو نصیحت کرنے والے تھے .

وَ فی غَمَراتِ الْمَوْتِ سابِحاً ، وَ لِلْفُسّاقِ مُکافِحاً ، وَ بِحُجَجِ اللهِ قآئِماً ، وَ لِـلاِْسْلامِ وَ الْمُسْلِمینَ راحِماً

اورآپ موت کی سختیوں کی پرواہ نہ کر نے والے، اہل فسق و فجور کے سا منے ڈٹ جانے والے اللہ تعالی کی حجتوں کو قائم کرنے والے اور اسلام ومسلمانوں پر رحم کرنے والے تھے.

وَ لِلْحَقِّ ناصِراً ، وَ عِنْدَ الْبَلآءِ صابِراً ، وَ لِلدّینِ کالِئاً ، وَ عَنْ حَوْزَتِهِ مُرامِیاً

آپ حق کی نصرت کرنے والے، بلاؤں میں صبر کرنے والے،دین کی حفاظت کرنے والے اور اس کی سرحد وں کا دفاع کرنے والے تھے.

تَحُوطُ الْهُدى وَ تَنْصُرُهُ ، وَ تَبْسُطُ الْعَدْلَ وَ تَنْشُرُهُ ، وَ تَنْصُرُ الدّینَ وَ تُظْهِرُهُ

آپ ہدایت کے راستوں کی حفاظت کرنے والے اور اس کی نصرت کرنے والے،عدل وانصاف کو فروغ دینے والے اور اسے پھیلانے والے  ،دین کی مدد کرنے والے اور اسے ظاہر کرنے والے تھے  .

وَ تَکُفُّ الْعابِثَ وَ تَزْجُرُهُ ، وَ تَأْخُذُ لِلدَّنِىِّ مِنَ الشَّریفِ ، وَ تُساوی فِى الْحُکْمِ بَیْنَ الْقَوِىِّ وَ الضَّعیفِ

آپ نے دین کا مذاق اڑانے والے کو منع کیا اور اس کاراستہ روکا ہے  کمزور افراد کے حقوق کو طاقتور افراد سے واپس لینے والے تھے آپ طاقتور اور کمزور افراد کے ما بین برابر سے فیصلہ کرنے والے تھے.

کُنْتَ رَبیعَ الاَْیْتامِ ، وَ عِصْمَةَ الاَْ نامِ ، وَ عِزَّ الاِْسْلامِ ، وَ مَعْدِنَ الاَْحْکامِ ، وَ حَلیفَ الاِْنْعامِ

آپ یتیموں کے لئے بہار جیسے  لوگوں کیلئے پناہ گاہ  تھے اسلام کی عزت  احکام  خدا کاسرچشمہ اور جود وسخا کا پیمانہ تھے .

سالِکاً طَرآئِقَ جَدِّک َ وَ أَبیک َ، مُشْبِهاً فِى الْوَصِیَّةِ لاَِخیـک َ ، وَفِىَّ الذِّمَـمِ ، رَضِىَّ الشِّیَمِ ظاهِرَ الْکَرَمِ ، مُتَهَجِّداً فِى الظُّلَمِ ، قَویمَ الطَّرآئِقِ ، کَریمَ الْخَلائِقِ ، عَظیمَ السَّوابِقِ ، شَریفَ النَّسَبِ ، مُنیفَ الْحَسَبِ ، رَفیعَ الرُّتَبِ ، کَثیرَ الْمَناقِبِ ، مَحْمُودَ الضَّرآئِبِ ، جَزیلَ الْمَواهِبِ

آپ اپنے جد محترم اور پدر پزگوار کی راہ روش پر چلنے والے اور اپنے بھائی کی طرح وصیت کرنے والے تھے عہد و پیمان کے پورا کرنے والے  پسندیدہ صفات والے  کرم کو ظاہر کرنے والے  رات کی تاریکیوں میں شب زندہ دار   محکم و استوار راہ و روش کے مالک   لوگوں میں سب سے زیادہ کریم  عظیم   کارناموں والے   شریف اور عالی حسب ونسب والے   بلند مرتبے والے فضائل کے سمندر  پسندیدہ طبیعت و مزاج والے بے انتہاجودوسخا کرنے والے تھے .

کُنْتَ لِلرَّسُولِ صَلَّى اللهُ عَلَیْهِ وَ الِهِ وَلَداً ، وَ لِلْقُرْءانِ سَنَداً وَ لِلاُْ مَّةِ عَضُداً ، وَ فِى الطّاعَةِ مُجْتَهِداً  

آپ رسول خداt  کے فرزند قرآن کی سند  امت کے طاقتور بازو اور اطاعت کی منزل میں زبردست جدوجہد کرنے والے تھے.

حافِظاً لِلْعَهْدِ وَالْمیثاقِ ، ناکِباً عَنْ سُبُلِ الْفُسّاقِ باذِلاً لِلْمَجْهُودِ ، طَویلَ الرُّکُوعِ وَ السُّجُودِ ، زاهِداً فِى الدُّنْیا زُهْدَ الرّاحِلِ عَنْها

 عہدوپیمان کو پورا کرنے والے  بدکا روں کے راستوں کو روکنے والے  بہت زیادہ جدوجہدکرنے والے  طولانی رکوع وسجود کرنے والے  دنیا سے ایسی د وری رکھنے والے کہ گویاجیسے دنیا  سے گزررہے ہیں .

ناظِراً إِلَیْها بِعَیْنِ الْمُسْتَوْحِشینَ مِنْها ، امالُک َ عَنْها مَکْفُوفَةٌ ، وَ هِمَّتُک َ عَنْ زینَتِها مَصْرُوفَةٌ

دنیا کی طرف وحشت زدہ نگاہوں سے دیکھنے والے،آپ کی آرزوئیں دنیا سے لا تعلق ہیں آپکی توجہ دنیا سنوارنے سے روک دی گئی.

وَ أَلْحاظُک َ عَنْ بَهْجَتِها مَطْرُوفَةٌ ، وَ رَغْبَتُک َ فِى الاْخِرَةِ مَعْرُوفَةٌ

آپکی نگاہیں دنیاوی خوشیوں سے پھیر دی گئی ہیں اورآخرت کی طرف آپ کی رغبت بہت زیادہ ہے.

تبصرے
Loading...