آيت الله العظمى سید شهاب الدین مرعشى نجفى ( حصّہ چہارم )

چنانچه موصوف اپنی ایک تحریر میں اس طرح رقمطراز هیں:
«جب سے هم قم میں ساکن هیں، حضرت معصومه قم کے حرم میں صبح میں نماز جماعت نهیں هوتی تھی،هم نے اِس کو سنت وهاں قائم کیا، اور تقریبا 60 سال سے اِس وقت تک صبح سویرے حرم مطهر کے دروازه کهلنے سے پهلے، نیز دوسروں سے پهلے پهنچ جایا کرتے تھے اور دروازه پر کھڑے هو جاتے تھے، کبھی کبھی تو طلوع فجر سے پهلے ایک ایک گھنٹه تک حرم کے خادموں کے آنے کا انتظار کیا کرتے تھے، سردی اور گرمی کی کوئی بات نهیں تهی، سردیوں کے زمانه میں جب هر جگه برف گرتا تها هم اپنے ساته ایک چھوٹا بیلچه لے جاتے تھے تاکه صحن حرم کی طرف اپنا راسته بناتے بتاتے حرم میں پهنچ جائیں، شروع میں هم اکیلے نماز پڑھتے تھے، یهاں تک که کچھ دنوں بعد ایک شخص نے هماری اقتدا کی اور اُس کے بعد آهسته آهسته دیگر افراد شریک جماعت هونے لگے اور اِس طرح حرم طهر میں نماز جماعت قائم هوگئی، آج 60 سال کا عرصه گزر چکا هے نماز جماعت کا سلسله جاری هے اور پھرآهسته آهسته نماز ظهرین اور نماز مغرب و عشاء بھی جماعت سے هونے لگی، چنانچه اُس کے بعد سے حرم حضرت معصومه سلام الله علیها کی مسجد بالاسر اور صحن شریف میں تینوں وقت نماز جماعت قائم هو گئی»۔
باقی رهنے والا خزانه
آیت الله مرعشی نجفی نے عالم اسلام کی ایک طولانی زمانه تک شایان شان خدمت کی هے، موصوف کی ایک بهترین کارکردگی دینی مدارس کی بنیاد ڈالنا تھا، سن 1376هجری قمری میں مرحوم حاج مهدی ایرانی کے ذریعه مدرسه مهدیه کی داغ بیل ڈالی گئی لیکن اُس کی ناظر اور مسئول آیت الله مرعشی نجفی قرار پائے، خستگی ناپذیر فقیه نے مدرسه کی تکمیل میں انتهک کوششیں کی اور مدرسه کے کتابخانه کی بنیاد ڈالی جس میں دو هزار جلد کتابیں موجود تھیں، سن 1389 هجری قمری میں دو منزله عمارت پر مشتمل مدرسه مومنیه بنایا، اور اُس کے لئے بهی کتابخانه بنایا جس میں 3500 کتابیں موجود تهیں، سن 1400هجری قمری میں میں تین منزله عمارت پر مشتمل مدرسه شهابیه بنا اسی طرح سن 1383هجری قمری میں تین منزله عمارت پر مشتمل مدرسه مرعشیه بنایا گیا اور ان کی نظارت اور مسئولیت بهی موصوف کے ذمه رهی۔ ( جاری ہے )

 


متعلقہ تحریریں:

اھل معنويت و معرفت

انيس المختار بن الحسن بن عبدون بن سعدون بن بطلان

 

تبصرے
Loading...