شام ميں بحرانى حالات كا اعلان

شام ميں بحرانى حالات كا اعلان

معاويہ كو جب يہ اطلاع ملى كہ لشكر عراق كى روانگى شام كى جانب ہے تو وہ سمجھ گيا كہ اب كام نامہ و پيام سے گذر كر سنجيدہ صورت اختيار كر گيا ہے چنانچہ اس نے حكم ديا كہ لوگ شہر كى مسجد ميں جمع ہوں تقريبا ستر ہزار لوگ جمع ہوئے عثمان كے خون آلود پيراھن كو ہاتھ ميں ليا معاويہ مسجد كے منبر پر گيا اور كہا: اے شام والو تم نے اس سے پہلے على (ع) كے معاملے ميں مجھ پر اعتبار نہيں كيا ليكن اب سب پر يہ بات روشن ہوگئي ہے كہ عثمان كا قتل على (ع) كے علاوہ كسى نے نہيں كيا انہوں نے ہى عثمان كے قتل كا حكم صادر كيا اور ان كے قاتلوں كو پناہ دى اور آج انہى افراد پر مشتمل فوج انہوں نے تشكيل دى ہے اور تمہيں نيست و نابود كرنے كے لئے اب ان كا رخ شام كى جانب ہے

معاويہ كى جب ولولہ انگيز تقرير ختم ہوئي تو لوگ اس كے گرد ہر طرف سے جمع ہوگئے اور اس كے قول و بيان كى تائيد كى اس نے بھى اس موقع سے فائدہ اٹھانے كى غرض سے لوگوں كے گروہبنائے اور انھيں صفين كى جانب روانہ كيا اور ساتھ ہى اس نے شام ميں غير معمولى حالات كا اعلان كرديا اور وہاں كے عوام كو حكم ديا كہ محاذ جنگ پر روانہ ہوں_

معاويہ نے اپنى فوج كو حكم ديا كہ جب وہ شہر سے ايك منزل كے فاصلہ پر پہنچ جائے تو وہيں ٹھہر جائے اور اسے سلامى دے يہاں اس نے ميمنہ، ميسرہ اور مقدم لشكر كے فرماندار مقرر كيئے_

اس كے بعد لشكر وہاں سے روانہ ہوا اور اس سے قبل كہ حضرت على (ع) كے دستے صفين پہنچيں  وہ وہاں پہنچ گيا اور ايسے وسيع ميدان ميں جہاں سے دريائے فرات كا پانى آسانى سے دستياب ہوسكتا تھا اس نے اپنے خيمے لگائے (يہاں ساحل كے نزديك ديگر مقامات بلندى پر واقع ہيں اسى لئے پانى تك رسائي آسانى سے نہيں ہوسكتي) لشكر شام كى سپاہ كى تعداد تقريبا پچاسى ہزار (85) تھى   معاويہ نے قراول لشكر كے فرماندار ابوالاعور سلمى كو چاليس ہزار سواروں كے ساتھ گھاٹ پر مقرر كرديا 

تبصرے
Loading...