قیامت میں امام علی(علیہ السلام) کے شیعوں کا مقام

خلاصہ: امام علی(علیہ السلام) کا حقیقی شیعہ وہ ہے جو صرف زبان کے ذریعہ یہ نہ کہہ کے میں امام کا چاہنے والا ہوں بلکہ اپنے عمل کے ذریعہ اسے ثابت کرے۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم     حضرت علی(علیہ السلام) کے شیعوں کے بارے میں اور قیامت کے دن ان کی مقام اور منزلت کے بارے میں اس طرح نقل ہوا ہے:«وَ شِيعَتُكَ عَلَى مَنَابِرَ مِنْ نُورٍ مُبْيَضَّةً وُجُوهُهُمْ حَوْلِي فِي الْجَنَّةِ وَ هُمْ جِيرَانِي‏؛ تمھارے شیعہ جنت میں نور کے منبروں پر درخشان چھروں کے ساتھ میرے اطراف میں رہینگے اور میرے پڑوسی رہینگے »[بحار الانوار، ج۹۹، ص۱۰۶]۔     رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے بہت زیادہ روایتوں میں حضرت علی(علیہ السلام) کی تعریف اور تمجید کی ہے جس میں آپ نے حضرت علی(علیہ السلام) کی پیروری کرنے کے لئے فرمایا ہے۔     لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم امام علی(علیہ السلام) کے حقیقی شیعہ بنے صرف زبان کے ذریعہ نہیں بلکہ اپنے کردار اور عمل کے ذریعہ، جس کے بعد ہم کو یہ کہنا نہ پڑے کے ہم حضرت علی(علیہ السلام) کے شیعہ ہیں بلکہ لوگ ہم کو دیکھ کر کہیں کہ یہ حضرت علی(علیہ السلام) کا شیعہ ہے۔*بحار الانوار، محمد باقر مجسلی، دار احیاء التراث العربی، بیروت، ۱۴۰۳ق۔

تبصرے
Loading...