اہل بیت(علیہم السلام) سے نسبت

خلاصہ: ہر مؤمن کا فریضہ ہے کہ وہ  ہمیشہ اپنی اور دوسروں کی اصلاح کی کوشش میں رہے۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم     امام صادق(علیه‌السلام)، اپنی بابرکت عمر میں ہمیشہ لوگوں کے اصلاح میں کوشاں رہے آپ نے کبھی بھی کسی گناہ گار کو اس کے حال پر نہیں چھوڑا چاہے وہ شخص کتنا ہی بڑا گناہگارکیوں نہ ہو جیسے کے شقرانی ایک ایساشخص تھا جو شراب پیاکرتا تھا، امام(علیہ السلام) اس شخص کے پاس گئے مہربانی اور نرمی کے ساتھ اس سے فرمایا: «اچھا کام ہرکسی سے اچھا ہے لیکن تم جو ہم اہلبیت سے نسبت رکھتے ہو تم سے بہت اچھا ہے اور برا کام ہر کسی سے برا ہے، لیکن تم جو ہم اہلبیت سے نسبت رکھتے ہو ان سے بہت زیادہ برا ہے»، امام(علیہ السلام) نے یہ فرمایا اور چلے گئے، جب شقرانی نے امام(علیہ السلام) سے ان جملوں کو سنا تو وہ سمجھ گیا کہ امام(علیہ السلام) اس کے گناہوں سے آگاہ ہیں اس کے باوجود امام(علیہ السلام) کے اس مہرباری اور نرمی کے ساتھ برتاؤ کو دیکھ کر وہ اپنے اوپر ملامت کرنے لگا۔[بحار الانوار، ج ۴۷، ص۳۵۰]    امام صادق(علیہ السلام) کے اس کردار کو اپناتے ہوئے ہمیں بھی ہمارے گناہگار بھائیوں کے ساتھ اسی طرح کے رفتار کو پیش کرنا چاہئے نہ یہ کہ لوگوں کے سامنے ان کی برائی کرتے ہوئے نظر آئے۔* مجلسی، محمد باقر، بحار الانوار، چاپ گوناگون، انتشارات اسلاميه، تهران. 

تبصرے
Loading...