انسان کا دوست اور دشمن، امام رضا (علیہ السلام) کی نظر میں

خلاصہ: عقل اور جہل کا انسان سے بہت گہرا تعلق ہے، یہاں تک کہ عقل انسان کی دوست ہے جو اسے ہدایت کرتی ہے اور جہالت انسان کی دشمن ہے جو اسے گمراہی کے راستے پر لگادیتی ہے۔

بسم اللہ الرحمن الرحیمجب دوست اور دشمن کی بات ہوتی ہے تو انسان اپنے آس پاس والے لوگوں کو دیکھتا ہے کہ ان میں سے اس کا دوست کون ہے اور دشمن کون ہے جبکہ اس سے پہلے اپنے وجود میں جھانک کر دیکھناچاہیے، کیونکہ ہرانسان کا دوست اور دشمن اسی کے اندر زندگی بسر کررہا ہوتا ہے۔ آٹھویں تاجدار امامت و ولایت حضرت امام علی ابن موسی الرضا (علیہ السلام) فرماتے ہیں: “صَديقُ كُلِّ امْرِء عَقْلُهُ وَ عَدُوُّهُ جَهْلُهُ” (عیون اخبار الرضا علیہ السلام، ج۱، ص۲۵۸)، “ہر آدمی کا دوست اس کی عقل ہے اور اس کا دشمن اس کی جہالت ہے”۔ اگرانسان عقل کو استعمال کرے تو عقل انسان کو صحیح راستے اور درست کام کی ہدایت کرتی ہے کیونکہ عقل اس کی دوست ہےاور اگر عقل کو چھوڑ کر اپنی خواہشات کے مطابق چلے گا تو اس نے جہالت کا راستہ اختیار کیا ہے اور جہالت کیونکہ اس کی دشمن ہے تو اسے غلط راستے پر لگادے گی۔ عقل انسان کو حکم دیتی ہے کہ انسان علم حاصل کرے اور اللہ تعالی اور اہل بیت علیہم السلام کی معرفت حاصل کرے، قرآن و عترت کے احکام و فرامین پرعمل کرے اور اللہ کی نافرمانی اورگناہ سے پرہیز کرے، یہ عقل کی دوستی ہے اور اگر انسان عقل کی ان ہدایات کی مخالفت کرے تو وہ جہالت کی دشمنی کا شکار ہوگیا ہے اور واضح ہے کہ دوست انسان کا خیرخواہ ہوتا ہے اور دشمن انسان کو ہلاکت کے گھاٹ اتار دیتا ہے، لہذا عقل جیسا دوست انسان کو جنت تک پہنچا دیتا ہے اور جہل جیسا دشمن انسان کو جہنم تک پہنچا دیتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔عيون أخبار الرضا(ع)، شیخ صدوق، منشورات جهان‌۔

تبصرے
Loading...