امام رضا(علیہ السلام) کی نظر میں ایمان، اسلام سے برتر ہے

خلاصہ: صرف زبان ایمان کے اقرار کا نام ایمان نہیں ہے بلکہ اس کے لئے دل معرفت بھی ضروری ہے۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم     جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں ایمان کا درجہ اسلام کے درجے سے بلند ہے اسی کی جانب امام رضا(علیہ السلام)  اس طرح اشارہ فرمارہے ہیں: «إِنَّ الاِیمانَ أَفْضَلُ مِنَ الاِسْلامِ بِدَرَجَةٍ، بے شک ایمان، اسلام سے ایک درجہ بلند ہے»[‏ بحار الانوار، ج۷۵، ص۳۳۸]،     اسی فرق کی طرف قرآن مجید  میں بھی اشارہ کیا گیا ہے،  جو لوگ ایمان کا دعویٰ کررہے تھے خدا ان کے لئے اس طرح فرمارہا ہے: «قَالَتِ الأَعْرَابُ آمَنَّا قُلْ لَمْ تُؤْمِنُوا وَلَكِنْ قُولُوا أَسْلَمْنَا وَلَمَّا يَدْخُلِ الإِيمَانُ فِي قُلُوبِكُمْ[سورۂ حجرات، آیت:۱۴] یہ بدوعرب کہتے ہیں کہ ہم ایمان لے آئے ہیں تو آپ کہہ دیجئے کہ تم ایمان نہیں لائے بلکہ یہ کہو کہ اسلام لائے ہیں کہ ابھی ایمان تمہارے دلوں میں داخل نہیں ہوا ہے ».     یہ آیت ہمارے لئے بھی لمحۂ فکر ہے کیونکہ اگر ہم بھی صرف ایمان کا دعویٰ کررہے ہیں تو  اس آیت کے مصداق ہم بھی ہوسکتے ہیں کیونکہ قرآن ہر زمانے کے لئے ہے۔* محمد باقرمجلسى، بحار الانوار، ج۷۵، ص۳۳۸، دار إحياء التراث العربي، بيروت، دوسری چاپ،۱۴۰۳ق.

تبصرے
Loading...