امام حسین(علیہ السلام) کی نظر میں خدا کی رضایت

بسم اللہ الرحمن الرحیمخداوندعالم کی رضایت حاصل کرنا ہر انسان کی خواہش ہے اور خدا کی رضایت صرف اور صرف ان لوگوں کو حاصل ہوسکتی ہے جنھوں نے اپنی پوری عمر پروردگار کی اطاعت میں گزاری ہو اور اسکی نافرمانی نہ کی ہو اور ہمیشہ قضا اور قدر الھی پر راضی رہے ہوں، جو لوگ خدا کی رضا پر راضی رہتے ہیں، خدا بھی ان لوگوں سے راضی رہتا ہے، جیسا کہ خداوند عالم ارشاد فرمارہا ہے: «رضی الله عنهم و رضوا عنه ذلک الفوزالعظیم[سورہ مائدہ،آیت:۱۱۹]خدا ان سے راضی ہوگا اور وہ خدا سے اور یہی ایک عظیم کامیابی ہے»     بہت سے لوگوں کے ذہن میں یہ سوال آتا ہےکہ خدا ہماری دعا کو کیوں قبول نہیں کرتا، اسکے جواب میں امام حسن(علیہ السلام) ارشاد فرمارہے ہیں: «انا الضامن لمن لم یهجس فی قلبه الا الرضا ان یدعوالله فیستجاب له[بحارالانوار، ج۴۳،ص۳۵۱۔]  میں ضمانت دیتا ہوں اس شخص کو کہ جس کے دل میں سوائے خدا کی رضا کے کوئی اور جیز نہیں ہوتی، اللہ اسکی دعا کو قبول کرتا ہے».     قرآن مجید کی آیت اور امام حسن(علیہ السلام) کی حدیث کی روشنی میں یہ واضح ہوگیا کہ اگر انسان ہر حال میں خدا کی رضا کو پیش نظر میں رکھے تو خداوند عالم اسکی دعا کو رد نہیں کرتا۔* محمد باقر مجلسی، بحارالانوار، دار احیاءالتراث العربی، ۱۴۰۳، ج۴۳،ص۳۵۱۔

تبصرے
Loading...