سالم بن عمرو

سالم بن عمرو بن عبداللہ (شہادت 61ھ) واقعہ کربلا کے شہدا میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے مسلم بن عقیل کے قیام میں شرکت کی اور مسلم بن عقیل کی شہادت کے بعد امام حسینؑ سے ملحق ہوئے اور عاشورا کے دن کربلا میں شہادت پر فائز ہوئے۔

مسلم بن عقیل کی ہمراہی

سالم بن عمرو بن عبداللہ، بنی مدینہ کلبی، طائفے کے غلام اور کوفہ کے شیعوں میں سے تھے۔[1] آپ نے مسلم بن عقیل کے قیام میں ان کے ساتھ دیا اور مسلم کی شہادت کے بعد کثیر بن شہاب کے ہاتھوں گرفتار ہوئے۔ کچھ عرصے کے بعد ابن زیاد کے زندان سے بھاگ کر اپنے قبیلے میں روپوش ہوگیے۔[2]

کربلا میں شہادت

امام حسینؑ کے کربلا آنے کے بعد سالم بنی کلب کے بعض افراد کے ہمراہ امامؑ سے ملحق ہوئے اور عاشورا کے دن شہید ہوئے۔[3] محمد سماوی (متوفی 1370ھ) کی کتاب ابصار العین میں ابن شہرآشوب سے منقول ہے کہ سالم عاشورا کے دن کے ابتدائی شہداء میں سے ہیں[4] اگرچہ کتاب کے مصنف کا کہنا ہے کہ ان کو اس مطلب تک رسائی نہیں ہوئی ہے۔[5] اسی طرح سے مناقب ابن شہر آشوب کے بعض نسخوں میں بھی ان کا نام ابتدائی حملے کے شہدا کی فہرست میں ذکر نہیں ہوا ہے۔[6]

شک و تردید

شیعہ رجالی عالم دین، محمد تقی شوشتری (1320-1416ھ) نے کتاب قاموس الرجال میں سالم بن عمرو کے وجود کے بارے میں تردید کیا ہے[7] کیونکہ شیعہ قدیم رجالی اور تاریخی مآخذ میں ان کا نام شہدائے کربلا کے ناموں میں ذکر نہیں ہے۔[8] اس کے باوجود زیارت ناحیہ میں «السَّلَامُ عَلَى سَالِمٍ مَوْلَى بَنِي الْمَدَنِيَّةِ الْكَلْبِی» کی تعبیر سے شہدائے کربلا میں ان کا ذکر ہوا ہے۔[9]

متعلقہ مضامین

حوالہ جات

  1. مامقانی، تنقیح المقال، نجف، ج۲، ص۵.
  2. حسینی حائری شیرازی، ذخیرة الدارین، زمزم ہدایت، ص۴۳۱.
  3. مامقانی، تنقیح المقال، نجف، ج۲، ص۵؛ تستری، قاموس الرجال، ۱۴۱۲ق، ج۴، ص۶۱۲؛ سماوی، ابصار العین، ۱۳۸۴ش، ص۱۵۹-۱۶۰.
  4. سماوی، ابصارالعین، ۱۳۸۴ش، ص۱۶۰.
  5. سماوی، ابصارالعین، ۱۳۸۴ش، ص۱۶۰، حوالہ۲.
  6. ملاحظہ کریں:‌ ابن شہرآشوب، مناقب، ۱۳۷۹ق، ج۴، ص۱۱۳.
  7. تستری، قاموس الرجال، ۱۴۱۲ھ، ج۴، ص۶۱۳.
  8. تستری، قاموس الرجال، ۱۴۱۲ھ، ج۴، ص۶۱۳.
  9. مجلسی، بحار الانوار، ۱۴۰۳ھ، ج۴۵، ص۷۲.

مآخذ

  • ابن شہر آشوب، محمد بن علی، مناقب آل ابی‌ طالب علیہم‌ السلام، قم، علامہ، ۱۳۷۹ھ۔
  • تستری، محمد تقی، قاموس الرجال، قم، مؤسسہ نشر اسلامی، چاپ دوم، ۱۴۱۲ھ۔
  • حسینی حائری شیرازی، عبد المجید بن محمد رضا، ذخیرة الدارین فیما یتعلق بمصائب الحسین علیہ‌ السلام و أصحابہ، تحقیق باقر دریاب نجفی، قم، زمزم ہدایت، بی‌تا.
  • سماوی، محمد بن طاہر، إبصار العین فی أنصار الحسین، تحقیق، محمد جعفر طبسی، قم، زمزم ہدایت، ۱۳۸۴ شمسی ہجری
  • مامقانی، عبداللّہ، تنقیح المقال فی علم الرجال، چاپ سنگی نجف، ۱۳۴۹-۱۳۵۲ھ۔
  • مجلسی، محمد باقر، بحار الأنوار، بیروت، دار إحیاء التراث العربی، چاپ دوم، ۱۴۰۳ھ۔
تبصرے
Loading...