دعائے توسل

دعائے توسل

دعائے توسل چند دعاؤں کا نام ہے لیکن ان میں سے ایک دعا اس نام سے زیادہ مشہور ہے جس کا منبع اصلی کتاب بحار الانوار ہے۔ علامہ مجلسی فرماتے ہیں: اس دعا کو میں نے ہمارے اصحاب میں سے کسی کی لکھی ہوئی قدیمی نسخوں میں پیدا کیا جس میں یوں درج تھا: “اس دعا کو شیخ صدوق نے ائمہ(ع) سے روایت کی ہے اور میں نے اسے جس حاجت کیلئے بھی پڑھا تو وہ حاجت فورا پوری ہوگئی۔ ایران سمیت دنیا بھر میں شیعیان اہل بیت ہر بدھ کی رات کو مقدس مقامات پر گروہی شکل میں اس دعا کو پڑھتے ہیں۔

توسّل شیعہ سمیت اکثر مسلمانوں کے اعتقادی تعلمیات میں سے ہے جس کے معنی خدا کی قربت حاصل کرنے یا کسی حاجت کی برآوری کی خاطر کسی شخص یا چیز سے تمسک کرنے کو کہا جاتا ہے جو خدا کی بارگاہ میں ایک خاص مقام و مرتبے کا حامل ہوتا ہے۔ توسل شفاعت کے ساتھ تنگا تنگ رابطہ رکھتا ہے اور عام طور پر یہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ مذکور ہوتے ہیں۔

دعائے توسل کی اقسام

“دعائے توسل” چند دعاؤں پر اطلاق ہوتا ہے:

  1. معروف دعائے توسل جسکا آغاز ان الفاظ کے ساتھ ہوتا ہے: “اللَّهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُک وَ أَتَوَجَّهُ إِلَیک بِنَبِیک نَبِی الرَّحْمَةِ…‌”[1]
  2. کفعمی نے بلدالامین، [2] نامی کتاب میں ایک مفصل دعا کو دعائے فرج کے نام سے نقل کیا ہے جس کے ضمن میں دعائے توسل کا ذکر بھی کیا ہے۔
  3. سيّد عليخان کتاب الكَلِمُ الطيّب میں شيخ صَهْرَشتى [1] کی کتاب قبس المصباح سے ایک دعائے توسل کو نقل کیا ہے۔[3]
  4. ایک اور دعا اس نام سے کتاب البلدالامین میں آیا ہے۔ کفعمی اس دعا کو سند کے بغیر ذکر کرتے ہوئے ائمہ سے منقول دعا کے عنوان سے معرفی کیا ہے۔ اس دعا کے ہر بند کے آخر میں خدا سے چوده معصومین کا واسطہ دے کے حاجت روائی کی دعا کی جاتی ہے۔ [4]

معروف دعائے توسل کی سند

سند کے حوالے سے معروف دعائے توسل جو مفاتیح الجنان میں آیا ہے، کا اصلی منبع کتاب بحار الانوار ہے۔ اس دعا کو شیخ صدوق نے اسناد اور سلسلہ روایت کو ذکر کئے بغیر ائمہ معصومین سے نقل کیا ہے۔ است بدون علامہ مجلسی فرماتے ہیں: اس دعا کو میں نے ہمارے اصحاب میں سے کسی ایک کی لکھی ہوئی قدیمی نسخوں میں پیدا کیا جس میں یوں درج تھا: “اس دعا کو شیخ صدوق نے ائمہ(ع) سے روایت کی ہے اور میں نے اسے جس حاجت کیلئے بھی پڑھا تو وہ حاجت فورا پوری ہوگئی۔ اور وہ دعا یہ ہے“اللَّهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُک وَ أَتَوَجَّهُ إِلَیک بِنَبِیک نَبِی الرَّحْمَةِ…‌” [5]

مضمون

دعائے توسل کا مضمون خداوند عالم سے حاجت روائی کی دعا اور درخواست ہے؛ اس خصوصیت کے ساتھ کہ دعا کرتے ہوئے خدا سے چوده معصومین کا واسطہ دیتے ہوئے ان کے طفیل حاجت روائی کی درخواست کی جاتی ہے۔ درحقیقت یہ اس طرح کی درخواست اور دعا خدا کے ہاں ان اولیاء الہی کے مقام و عظممت کی بلندی کی نشانی ہے اور کسی طرح بھی خدا کی توحید اور وحدانیت کے ساتھ کوئی منافات نہیں رکھتا ہے۔ اس دعا کو اس ترتیب کے ساتھ پڑھی جاتی ہے کہ معصومین سے ہر ایک کا نام لینے کے بعد ان جملات کو تکرار کیا جاتا ہے: “یا حُجَّةَ اللّهِ عَلی خَلْقِهِ یا سَیدَنا وَمَوْلینا اِنّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِک اِلَی اللّهِ وَقَدَّمْناک بَینَ یدَی حاجاتِنا”، “یا وَجیهاً عِنْدَ اللّهِ اِشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللّهِ‌۔ جب حضرت فاطمہ زہرا(س) کا نام لیا جاتا ہے تو مذکورہ جملات میں مونث کی ضمیر لائی جاتی ہے۔ دعا کا اختتام ان جملات کے ساتھ ہوتا ہے: “یا سادَتی وَمَوالِی اِنّی تَوَجَّهْتُ بِکمْ اَئِمَّتی وَعُدَّتی لِیوْمِ فَقْری وَحاجَتی اِلَی اللّهِ وَتَوَسَّلْتُ بِکمْ اِلَی اللّهِ وَاسْتَشْفَعْتُ بِکمْ اِلَی اللّهِ فَاشْفَعُوا لی عِنْدَ اللّهِ وَاسْتَنْقِذُونی مِنْ ذُنُوبی عِنْدَ اللّهِ فَاِنَّکمْ وَسیلَتی اِلَی اللّهِ وَبِحُبِّکمْ وَبِقُرْبِکمْ اَرْجُو نَجاةً مِنَ اللّهِ فَکونُوا عِنْدَ اللّهِ رَجاَّئی یا سادَتی یا اَوْلِیاَّءَ اللّهِ صَلَّی اللّهُ عَلَیهِمْ اَجْمَعینَ وَلَعَنَ اللّهُ اَعْداَّءَ اللّهِ ظالِمیهِمْ مِنَ الاْوَّلینَ وَالاْخِرینَ امینَ رَبَّ الْعالَمینَ‌۔

وقت دعا

اس دعا کے پڑھنے کیلئے کوئی خاص وقت معین نہیں ہے؛ لیکن ایران سمیت پوری دنیا میں اہل تشیع کے ہاں یہ رسم ہو چکی ہے کہ اس دعا کو بدھ کی رات نماز مغرب اور عشا کے بعد مساجد، امام بارگاہوں اور دیگر مقدس مقامات پر گروہی شکل میں پڑھی جاتی ہے۔

دعائے توسل اور ترجمہ

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّ‌حْمَـٰنِ الرَّ‌حِيمِ
للَّهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ وَ أَتَوَجَّهُ إِلَیْکَ بِنَبِیِّکَ نَبِیِّ الرَّحْمَهِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَیْهِ وَ آلِهِ‏ یَا أَبَا الْقَاسِمِ یَا رَسُولَ اللَّهِ یَا إِمَامَ الرَّحْمَهِ یَا سَیِّدَنَا وَ مَوْلاَنَاإِنَّا تَوَجَّهْنَا وَ اسْتَشْفَعْنَا وَ تَوَسَّلْنَا بِکَ إِلَى اللَّهِ‏وَ قَدَّمْنَاکَ بَیْنَ یَدَیْحَاجَاتِنَا یَا وَجِیهاً عِنْدَ اللَّهِ اشْفَعْ لَنَا عِنْدَ اللَّهِ یَا أَبَا الْحَسَنِ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ یَا عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَالِبٍ یَا حُجَّهَ اللَّهِ عَلَى خَلْقِهِ یَا سَیِّدَنَا وَ مَوْلاَنَا إِنَّا تَوَجَّهْنَا وَ اسْتَشْفَعْنَا وَ تَوَسَّلْنَا بِکَ إِلَى اللَّهِ ‏وَ قَدَّمْنَاکَ بَیْنَ یَدَیْ حَاجَاتِنَا یَا وَجِیهاً عِنْدَ اللَّهِ اشْفَعْ لَنَا عِنْدَ اللَّهِ ‏یَا فَاطِمَهُ الزَّهْرَاءُ یَا بِنْتَ مُحَمَّدٍ یَا قُرَّهَ عَیْنِ الرَّسُولِ یَا سَیِّدَتَنَا وَ مَوْلاَتَنَا إِنَّا تَوَجَّهْنَا وَ اسْتَشْفَعْنَا وَ تَوَسَّلْنَا بِکِ إِلَى اللَّهِ ‏وَ قَدَّمْنَاکِ بَیْنَ یَدَیْ حَاجَاتِنَا یَا وَجِیهَهً عِنْدَ اللَّهِ اشْفَعِی لَنَا عِنْدَ اللَّهِ ‏یَا أَبَا مُحَمَّدٍ یَا حَسَنَ بْنَ عَلِیٍّ أَیُّهَا الْمُجْتَبَى یَا ابْنَ رَسُولِ اللَّهِ ‏یَا حُجَّهَ اللَّهِ عَلَى خَلْقِهِ یَا سَیِّدَنَا وَ مَوْلاَنَا إِنَّا تَوَجَّهْنَا وَ اسْتَشْفَعْنَا وَ تَوَسَّلْنَا بِکَ إِلَى اللَّهِ‏وَ قَدَّمْنَاکَ بَیْنَ یَدَیْ حَاجَاتِنَا یَا وَجِیهاًعِنْدَ اللَّهِ اشْفَعْ لَنَا عِنْدَ اللَّهِ یَا أَبَا عَبْدِ اللَّهِ یَا حُسَیْنَ بْنَ عَلِیٍّ أَیُّهَا الشَّهِیدُ یَا ابْنَ رَسُولِ اللَّهِ ‏یَا حُجَّهَ اللَّهِ عَلَى خَلْقِهِ یَا سَیِّدَنَا وَ مَوْلاَنَا إِنَّا تَوَجَّهْنَا وَ اسْتَشْفَعْنَا وَ تَوَسَّلْنَا بِکَ إِلَى اللَّهِ‏وَ قَدَّمْنَاکَ بَیْنَ یَدَیْ حَاجَاتِنَا یَا وَجِیهاً عِنْدَ اللَّهِ اشْفَعْ لَنَا عِنْدَ اللَّهِ ‏یَا أَبَا الْحَسَنِ یَا عَلِیَّ بْنَ الْحُسَیْنِ یَا زَیْنَ الْعَابِدِینَ یَا ابْنَ رَسُولِ اللَّهِ‏یَا حُجَّهَ اللَّهِ عَلَى خَلْقِهِ یَا سَیِّدَنَا وَ مَوْلاَنَا إِنَّا تَوَجَّهْنَا وَ اسْتَشْفَعْنَا وَ تَوَسَّلْنَا بِکَ إِلَى اللَّهِ ‏وَ قَدَّمْنَاکَ بَیْنَ یَدَیْ حَاجَاتِنَا یَا وَجِیهاً عِنْدَ اللَّهِ اشْفَعْ لَنَا عِنْدَ اللَّهِ یَا أَبَا جَعْفَرٍ یَا مُحَمَّدَ بْنَ عَلِیٍّ أَیُّهَا الْبَاقِرُ یَا ابْنَ رَسُولِ اللَّهِ‏یَا حُجَّهَ اللَّهِ عَلَى خَلْقِهِ یَا سَیِّدَنَا وَ مَوْلاَنَا إِنَّا تَوَجَّهْنَا وَ اسْتَشْفَعْنَا وَ تَوَسَّلْنَا بِکَ إِلَى اللَّهِ‏ وَ قَدَّمْنَاکَ بَیْنَ یَدَیْ حَاجَاتِنَا یَا وَجِیهاً عِنْدَ اللَّهِ اشْفَعْ لَنَا عِنْدَ اللَّهِ‏ یَا أَبَا عَبْدِ اللَّهِ یَا جَعْفَرَ بْنَ مُحَمَّدٍ أَیُّهَا الصَّادِقُ یَا ابْنَ رَسُولِ اللَّهِ‏یَا حُجَّهَ اللَّهِ عَلَى خَلْقِهِ یَا سَیِّدَنَا وَ مَوْلاَنَا إِنَّا تَوَجَّهْنَا وَ اسْتَشْفَعْنَا وَ تَوَسَّلْنَا بِکَ إِلَى اللَّهِ‏ وَ قَدَّمْنَاکَ بَیْنَ یَدَیْ حَاجَاتِنَا یَا وَجِیهاً عِنْدَ اللَّهِ اشْفَعْ لَنَا عِنْدَ اللَّهِ ‏یَا أَبَا الْحَسَنِ یَا مُوسَى بْنَ جَعْفَرٍ أَیُّهَا الْکَاظِمُ یَا ابْنَ رَسُولِ اللَّهِ ‏یَا حُجَّهَ اللَّهِ عَلَى خَلْقِهِ یَا سَیِّدَنَا وَ مَوْلاَنَا إِنَّا تَوَجَّهْنَا وَ اسْتَشْفَعْنَا وَ تَوَسَّلْنَا بِکَ إِلَى اللَّهِ ‏وَ قَدَّمْنَاکَبَیْنَ یَدَیْ حَاجَاتِنَا یَا وَجِیهاً عِنْدَ اللَّهِ اشْفَعْ لَنَا عِنْدَ اللَّهِ‏ یَا أَبَا الْحَسَنِ یَا عَلِیَّ بْنَ مُوسَى أَیُّهَا الرِّضَا یَا ابْنَ رَسُولِ اللَّهِ‏ یَا حُجَّهَ اللَّهِ عَلَى خَلْقِهِ یَا سَیِّدَنَا وَ مَوْلاَنَا إِنَّا تَوَجَّهْنَا وَ اسْتَشْفَعْنَا وَ تَوَسَّلْنَا بِکَ إِلَى اللَّهِ ‏وَ قَدَّمْنَاکَ بَیْنَ یَدَیْ حَاجَاتِنَا یَا وَجِیهاً عِنْدَ اللَّهِ اشْفَعْ لَنَا عِنْدَ اللَّهِ یَا أَبَا جَعْفَرٍ یَا مُحَمَّدَ بْنَ عَلِیٍّ أَیُّهَا التَّقِیُّ الْجَوَادُ یَا ابْنَ رَسُولِ اللَّهِ‏ یَا حُجَّهَ اللَّهِ عَلَى خَلْقِهِ یَا سَیِّدَنَا وَ مَوْلاَنَا إِنَّا تَوَجَّهْنَا وَ اسْتَشْفَعْنَا وَ تَوَسَّلْنَا بِکَ إِلَى اللَّهِ ‏وَ قَدَّمْنَاکَ بَیْنَ یَدَیْ حَاجَاتِنَا یَا وَجِیهاً عِنْدَ اللَّهِ اشْفَعْ لَنَا عِنْدَ اللَّهِ ‏یَا أَبَا الْحَسَنِ یَا عَلِیَّ بْنَ مُحَمَّدٍ أَیُّهَا الْهَادِی النَّقِیُّ یَا ابْنَ رَسُولِ اللَّهِ‏ یَا حُجَّهَ اللَّهِ عَلَى خَلْقِهِ یَا سَیِّدَنَا وَ مَوْلاَنَا إِنَّا تَوَجَّهْنَا وَ اسْتَشْفَعْنَا وَ تَوَسَّلْنَا بِکَ إِلَى اللَّهِ‏ وَ قَدَّمْنَاکَ بَیْنَ یَدَیْ حَاجَاتِنَا یَا وَجِیهاً عِنْدَ اللَّهِ اشْفَعْ لَنَا عِنْدَ اللَّهِ ‏یَا أَبَا مُحَمَّدٍ یَا حَسَنَ بْنَ عَلِیٍّ أَیُّهَا الزَّکِیُّ الْعَسْکَرِیُّ یَا ابْنَ رَسُولِ اللَّهِ‏یَا حُجَّهَ اللَّهِ عَلَى خَلْقِهِ یَا سَیِّدَنَا وَ مَوْلاَنَا إِنَّا تَوَجَّهْنَا وَ اسْتَشْفَعْنَا وَ تَوَسَّلْنَا بِکَ إِلَى اللَّهِ‏و قَدَّمْنَاکَ بَیْنَ یَدَیْ حَاجَاتِنَا یَا وَجِیهاً عِنْدَ اللَّهِ اشْفَعْ لَنَا عِنْدَ اللَّهِ یَا وَصِیَّ الْحَسَنِ وَ الْخَلَفَ الْحُجَّهَ أَیُّهَا الْقَائِمُ الْمُنْتَظَرُ الْمَهْدِیُّ یَا ابْنَ رَسُولِ اللَّهِ‏ یَا حُجَّهَ اللَّهِ عَلَى خَلْقِهِ یَا سَیِّدَنَا وَ مَوْلاَنَا إِنَّا تَوَجَّهْنَا وَ اسْتَشْفَعْنَا وَ تَوَسَّلْنَا بِکَ إِلَى اللَّهِ ‏و قَدَّمْنَاکَ بَیْنَ یَدَیْ حَاجَاتِنَا یَا وَجِیهاً عِنْدَ اللَّهِ اشْفَعْ لَنَا عِنْدَ اللَّهِ‏؛ پس اپنی حاجت خدا سے طلب کریں انشاء اللہ حاجب پوری ہوگی۔ ایک اور روایت میں آیا ہے کہ اس کے بعد یہ دعا پڑھی جائے: یَا سَادَتِی وَ مَوَالِیَّ إِنِّی تَوَجَّهْتُ بِکُمْ أَئِمَّتِی وَ عُدَّتِی لِیَوْمِ فَقْرِی وَ حَاجَتِی إِلَى اللَّهِ‏ وَ تَوَسَّلْتُ بِکُمْ إِلَى اللَّهِ وَ اسْتَشْفَعْتُ بِکُمْ إِلَى اللَّهِ فَاشْفَعُوا لِی عِنْدَ اللَّهِ وَ اسْتَنْقِذُونِی مِنْ ذُنُوبِی عِنْدَ اللَّهِ‏ فَإِنَّکُمْ وَسِیلَتِی إِلَى اللَّهِ وَ بِحُبِّکُمْ وَ بِقُرْبِکُمْ أَرْجُو نَجَاهً مِنَ اللَّهِ ‏فَکُونُوا عِنْدَ اللَّهِ رَجَائِی یَا سَادَتِی یَا أَوْلِیَاءَ اللَّهِ‏ صَلَّى اللَّهُ عَلَیْهِمْ أَجْمَعِینَ وَ لَعَنَ اللَّهُ أَعْدَاءَ اللَّهِ ظَالِمِیهِمْ مِنَ الْأَوَّلِینَ وَ الْآخِرِینَ آمِینَ رَبَّ الْعَالَمِین۔

 

اللہ کے نام سے جو بہت رحم والا نہایت مہربان ہے
اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اور تیری طرف متوجہ ہوتا ہوں تیرے پیغمبر(ص) نبی رحمت حضرت محمد
کے وسیلے سے اے ابوالقاسم(ص) اے اﷲ کے رسول(ص) اے امام(ع) رحمت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کو بارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے ابوالحسن(ع) اے امیرالمومنین(ع) اے علی(ع) ابن ابی طالب(ع) اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے فاطمہ الزہرا اے دختر محمد(ص) اے رسول(ص) کی آنکھوں کی ڈھنڈک اے ہماری سردار اور ہماری آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیںآپکے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والی خدا کے حضور ہماری
سفارش کیجئے اے ابومحمد(ع) اے حسن(ع) بن علی(ع) اے پسندیدہ اے فرزند رسول(ص) اے خلق خدا پر اس کی حجت
اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہوتے ہیں آپ کو بارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ
بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے امنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے ابو عبداﷲ(ع) اے حسین(ع) بن علی(ع) اے شہید اے فرزند رسول(ص) اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیںاور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اےخدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے ابوالحسن(ع) اے علی(ع) بن الحسین(ع) اے عابدوں کی زینت اے فرزند رسول(ص) اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپکے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے ابو جعفر(ع) اے محمد(ع) ابن علی(ع) اے باقر(ع) اے فرزند رسول اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے جعفر(ع) ابن محمد(ع) اے صادق اے فرزند رسول(ص) اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سرداراور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے ابوالحسن(ع) اے موسٰی ابن جعفر(ع) اے کاظم(ع) اے فرزند رسول(ص) اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے ابوالحسن(ع) اے علی(ع) ابن موسٰی(ع) اے رضا(ع) اے فرزندرسول(ص) اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے ابوجعفر(ع)اے محمد(ع) ابن علی(ع) اے تقی و جواد(ع)
اے فرزند رسول(ص) اے خلق خدا پر اسکی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے ابوالحسن(ع) اے علی(ع) ابن محمد(ع) اے ہادی(ع) نقی(ع) اے فرزند رسول اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے ابو محمد(ع) اے حسن(ع) بن علی اے زکی اے فرزند رسول(ص) اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے وصی حسن(ع) اے خلف حجت اے قائم منتظر مہدی(ع) اے فرزند رسول(ص) اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار و آقا ہم آپکی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپکے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے۔
پس اپنی حاجات طلب کرے کہ وہ انشائ اﷲ پوری ہونگی ایک روایت میں ہے کہ اس کہ بعد یہ بھی پڑھے :اے میرے سردار اور میرے آقا میرے ائمہ(ع) میرے سرمایہ میں اپنے فقر اور حاجت کے دن کے لئے تمھارے ذریعے اور وسیلے سے خدا کے سامنے حاضر ہوں اور خد اکے ہاں تمہیں اپنا سفارشی بناتا ہوں پس خدا کے حضور میری سفارش کیجئے اور خدا کی جانب سے میرے گناہ معاف کروائیے کیونکہ تم خدا کے ہاں میراوسیلہ ہو اور تمہاری محبت اور قربت کے وسیلے سے میں خدا سے طالب نجات ہوں پس میری امید گاہ بن جائو اے میرے سردار اے خدا کے پیارے خد اکی رحمت ہو ان تمام پر اور خدا کی لعنت ہو ان دشمنا ن خدا پر جنہوں نے ان پر ظلم ڈھائے کہ جو اولین اور اخرین میں سے ہیںآمین اے رب العالمین۔

حوالہ جات

  1. مفاتیح الجنان، ص۲۰۴ـ۱۹۹.
  2. کفعمی، ص۴۵۲ـ۴۴۹
  3. مفاتیح الجنان، ص۲۰۴
  4. کفعمی، ص۵۰۳
  5. مجلسی ج۹۹ ص۲۴۷

مآخذ

  • مجلسی، بحارالانوار، بیروت: دار احیاء التراث العربی، ۱۹۸۳م.
  • قمی، شیخ عباس، مفاتیح الجنان، قم: مرکز نشر فرہنگی رجا، ۱۳۶۹ش.
  • کفعمی، ابراہیم بن علی، البلدالامین و الدّرع الحصین، بیروت: علاءالدین اعلمی، ۱۴۱۸/۱۹۹۷.
تبصرے
Loading...