گناہ کیا ہے؟

خلاصہ:وہ عمل، گناہ ہے جو تمہارے دل کو مضطرب رکھے، اور تم لوگوں سے اسے بتانا بھی پسند نہ کرو۔

گناہ کیا ہے؟

 

          رمضان کے مبارک دن تھے، اور کریم، افطار کی تیاری کرنے کے لئے بازار سے کچھ سودا سلف خرید نے جارہا تھا۔ جب دوکان پر پہنچا تو وہاں ایک لمبی قطار لگی ہوئی تھی۔ جیسے جیسے افطار کا وقت قریب آتا جارہا تھا لوگوں کی بےچینی کے ساتھ بھیڑ بھی بڑھتی جارہی تھی۔
          دوکاندار خود بھی مسلمان تھا، اس لئے لمبی قطار دیکھ کر وہ بھی فکرمند تھا اور انہیں جلدی جلدی فارغ کرنے کی کوشش کررہا تھا۔ جب کریم کی باری آئی تو افطار کا وقت بالکل سرپر آچکا تھا، اور دوکاندار اس وقت تک ذہنی طور پر بالکل ہی تھک چکا تھا، کریم نے پچاس روپیے کا سودا خریدا اور سو کا نوٹ دوکاندار کو دی؛ مگر بجائے اس کے کہ کریم کو پچاس واپس ملتے دوکاندار نے اس سے بہت زیادہ روپے کریم کو لوٹائے، پہلے تو کریم ہچکاہٹ محسوس ہوئی اور اس نے تعجب بھری نگاہوں سے دوکاندار کے چہرے پر دیکھا، دکاندار نے پوچھا: کوئی بات تو نہیں ہے؟ کریم نفی میں جواب دیتا ہوا روپے لے کر چل پڑا، جب رات کھانے بیٹھا تو وہ بڑا فکرمند اور اندر سے ٹوٹاہوا تھا، رات جب سونے کے لئے بستر پر گیا تو اسکی ذہنی کوفت اور بڑھ گئی، اس نے محسوس کیا جیسے کوئی نادیدہ انسان میرے ضمیر کو جھنجھوڑکر مجھ سے پوچھ رہا ہے:
          کریم تم نے یہ حرکت کیوں کی؟ وہ روپے چپکے سے رکھ لینے کا تمہیں کس نے حق دیا تھا جو اصلا تمہارے تھے ہی نہیں۔
         کریم نے سوچا کہ اب ماں سے چل کر ساری داستان کہہ دیتا ہوں؛ مگر پھر اس نے فورا ارادہ بدل لیا اور ماں سے کوئی بات نہ بتائی؛ کیون کہ اسے پتہ تھا کہ ماں میری یہ حرکت سن کر غصے سے لال پیلی ہوجائے گی، پوری رات وہ یوں ہی بے چینی میں کروٹیں بدلتا رہا، کسی پہلو نیند نہ آئی اور پھر صبح اٹھ کر بھی وہ چین کی سانس نہ لے سکا۔

          پیارے نوجوانو! پھر کیا ہوا کہ بے قراری میں کریم کی نگاہ دیوار پر لگے کیلنڈر پر چلی گئی جہاں اسے نبی کریم کی ایک حدیث لکھی نظر آٗی جسے پڑھ کر وہ اور بے قرار ہوا پھر جاکر زائد روپے دوکاندار کے حوالے کردیے، وہ حدیث یہ ہے: و الإِثمُ ما حَاكَ‏ في صدْرِكَ و كرهتَ‏ أَنْ‏ يطلعَ‏ عليه‏ الناس‏( نهج الفصاحة ص: 375)وہ عمل، گناہ ہے جو تمہارے دل کو مضطرب رکھے، اور تم لوگوں سے اسے بتانا بھی پسند نہ کرو۔

 

منبع و ماخذ
پاينده، ابو القاسم‏، نهج الفصاحة( مجموعه كلمات قصار حضرت رسول صلى الله عليه و آله)، ناشر: دنياى دانش‏، تهران‏، 1382 ش‏، چاپ چهارم‏

 

تبصرے
Loading...