کثرت عمل یا حسن عمل

کسی بھی اچھے اور نیک کام میں اگر اخلاص  پایا جائے تو اسے حسن عمل کہتے ہیں جو خدا کے نزدیک پسندیده ہے جبکہ کثرت سے اچھا عمل تو کیا جائے لیکن وہ صرف نام و نمود کے لیے ہو تو اسکی قدر و قمیت خدا کے نزدیک کوئی نہیں ہے، اب فیصلہ ہم پر ہے کہ ہم کثرتِ عمل حسن عمل کے ساتھ انجام دینا چاہتے ہیں یا صرف شہرت کے لیے؟؟

کثرت عمل یا حسن عمل

ہر سال ہر مہینے ہر ہفتے اور ہر روز ہم بہت اچھے اچھے عمل انجام دیتے ہیں، کسی سے بھی پوچھ لیجیئے وہ اپنے اچھے اچھے کام کی ایک فہرست تھما دیگا جسے ہم اپنی زبان میں رپورٹ کارڈ بھی کہتے ہیں؛ اتنے لوگوں کی مدد کی اتنے کو شیعہ کیا، اور آجکل سوشل میڈیا کے زمانے میں تو کثرت عمل کی نمائش سی لگی ہوئی ہے؛ کاش اس کثرت عمل کے ساتھ حسن عمل بھی ہو اور یقیناً ہوگا یہ تحریر تو بس تذکر ہے خود میرے لیے بھی کیونکہ وَذَكِّرْ فَإِنَّ الذِّكْرَىٰ تَنفَعُ الْمُؤْمِنِينَ؛اور یاد دہانی بہرحال کراتے رہیں کہ یاد دہانی صاحبانِ ایمان کے حق میں مفید ہوتی ہے [سورة الذاريات٥٥]
نگاه پروردگار میں کثرت عمل کا کوئی معیارنہیں ہے بلکہ حسن عمل معیار ہے انسان کثرت عمل بہت آسانی سے پیدا کرسکتا ہے لیکن حسن عمل بہت مشکل کام ہے اس لئے کہ کثرت عمل کا تعلق تکرارعمل سے ہے اور حسن عمل کا تعلق اخلاص عمل سے ہے اور اخلاص عمل کا پیدا کر لینا ہر انسان کے بس کی بات نہیں ہے وہ پیدا ہو جائے تو ایک ضربت بھی عبادت ثقلین سے بھاری ہو سکتی ہے مگر یہ شرف ہر ایک کو نصیب کہاں ’’ایں سعادت بزور باز و نیست ‘‘۔ اسی کی جانب آیت کریمہ صاف صاف اعلان کر رہی ہے کہ: الَّذِي خَلَقَ الْمَوْتَ وَالْحَيَاةَ لِيَبْلُوَكُمْ أَيُّكُمْ أَحْسَنُ عَمَلًا ۚ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْغَفُورُ؛اس نے موت و حیات کو اس لئے پیدا کیا ہے تاکہ تمہاری آزمائش کرے کہ تم میں حَسن عمل کے اعتبار سے سب سے بہتر کون ہے اور وہ صاحب عزّت بھی ہے اور بخشنے والا بھی ہے[سورة الملك٢]

تبصرے
Loading...