واجب کو ترک کرنے کا نقصان

خلاصہ: اگر انسان اپنے آپ کو ان کاموں میں مصروف کرلے جو اس پر واجب نہیں ہے یہ اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ وہ اپنے واجب کاموں کو انجام نہیں دے سکتا۔

واجب کو ترک کرنے کا نقصان

واجب کو ترک کرنے کا نقصان
     خداوند متعال نے انسان کو ایک خاص مقصد کے تحت پیدا کیا ہے، خدا کے اس مقصد تک پہونچنے کے لئے ضروری ہے کہ واجب چیزوں کو انجام دیا جائے تاکہ جو چیزیں واجب نہیں ہے وہ اس میں مصروف نہ ہوجائے۔
     انسان پر صرف نماز اور روزہ ہی واجب قرار نہیں دیا گیا بلکہ معاشرے میں رہنے کے لئے اس پر اور بھی بہت زیادہ کاموں کو واجب قرار دیا گیا اور اگر کوئی ان کاموں کو انجام نہ دیں تو اس کے بارے میں رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) اس طرح فرمارہے ہیں: «مَنْ‏ شَغَلَ‏ نَفْسَهُ‏ بِمَا لَا يَجِبُ‏ ضَيَّعَ مِنْ أَمْرِهِ مَا يَجِب؛ جو اپنے آپ کو ایسی چیزوں میں مصروف کرلیتا ہے جو اس پر واجب نہیں ہیں اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ جو چیزوں اس پر واجب ہیں وہ ان چھوڑ دیتا ہے‏»[غرر الحكم و درر الكلم‏، ج:۵۔ ص:۳۱۳]۔
     جو چیزیں واجب نہیں ہیں یعنی وہ چیزیں جو آخرت میں انسان کے کچھ بھی کام آنے والی نہیں ہے۔ 
     اس لئے انسان کو ان کاموں کو انجام دینا چاہئے جو اس پر واجب بھی ہیں اور وہ اس کی دنیا اور آخرت میں کام آنے والی بھی ہیں کیونکہ نہیں معلوم کہ وقت انسان کا ساتھ کب تک دیگا، اس لئے جب تک انسان کے پاس وقت ہے اسے چاہئے کہ وہ ان کاموں کو انجام دیں جو اس کے لئے ضروری ہیں۔
*غرر الحكم و درر الكلم‏, محمد بن حسين,آقا جمال خوانسارى، ج:۵۔ ص:۳۱۳، ‏دانشگاه تهران‏, تھران، چوتھی چاپ، ۱۳۶۶ ش۔

تبصرے
Loading...