موسیقی قرآن کی نظر میں

کلام خدا  میں موسیقی  کی مذمت بیان کی گئی ہے ۔

جیسا کہ سورہ لقمان میں ارشاد خداوندی ہے

وَ مِنَ الّناسِِ مَن یَشتََری لَهَو الحَدیثِ لِیُضِلَّ عَن سَبیلِ اللهِ بِغَیرِ عِلمٍ وَ یَتَّخِذَها هُزُواً اوُلئِکَ لَهُم عَذابٌ مُهینٌ ۱

لوگوں میں کچھ ایسے ہیں جو بیہودہ باتوں  (موسیقی) کو خریدتے ہیں تاکہ لوگوں  کو جہالت  کی بنا پر خدا کی راہ سے گمراہ کریں اور اس کا مذاق اڑائیں ان لوگوں کے لئے ذلیل اور     رسوا کرنے والا عذاب ہے ۔

مفسرین  نے  لہو الحدیث   تفسیر میں موسیقی  کا تذکرۃ  کیا ہے ۔

فَاجْتَنِبُوا الرِّجْسَ مِنَ الْأَوْثَانِ وَاجْتَنِبُوا قَوْلَ الزُّورِ۲

بتوں کی نجاست اور زور کی باتوں سے پرہیز کرو۔ ۳

قول زور کی تفسیر میں موسیقی کا ذکر کیا گیا ہے ۔

وَالَّذِینَ هُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُونَ۴

مومنین وہ ہیں جو لغو اور بیہودہ باتوں سے کنارہ کش رہتے ہیں ۔

یقیناً  موسیقی ایک ایسی لغو اور بیہودہ چیز ہے جس سے مومنین کو دور رہنا چاہیے ۔

وَالَّذِینَ لَایَشْهَدُونَ الزُّورَ وَإِذَا مَرُّواْ بِاللَّغْوِ مَرُّواْ كِرَاماً۵

اللہ  کے بندے وہ ہیں جو باطل کی محفلوں میں شریک نہیں ہوتے ۔

جب کسی لغو اور بیہودہ چیز کا سامنا ہوتا ہے تو نہایت بربادی سے گذر جاتے ہیں ۔

الزور اور اللغو  کو روایات اور مفسرین نے موسیقی سے تعبیر کیا ہے ۔ ۶

…………………………………………………..

منابع

1۔ سورہ لقمان آیت ۶

2۔ سورہ حج آیت ۳۰

3۔ فروع کافی ج۶ص۴۳۱ باب ۲ حدیث ۱ ص۴۳۵ ح ۲ وسائل الشیعہ  ج۱۲ ص۲۲۵

4۔ سورہ مومنون آیت۳

5۔ سورہ فرقان آیت ۷۲

6۔ فروع کافی ج۶ ص۴۳۱

تبصرے
Loading...