قرآن کریم مسلمانوں کے درمیان اتفاق اور اتّحاد کا باعث

خلاصہ: قرآن کریم پر سب مسلمانوں کا باہمی اتفاق ہے، لہذا قرآن کریم اتّحاد کا باعث ہے۔

 قرآن کریم مسلمانوں کے درمیان اتفاق اور اتّحاد کا باعث

دین اسلام میں اگرچہ دوسرے ادیان کی طرح اندرونی اختلافات اور فرقہ واریت ڈالی گئی ہے، لیکن ہرگز کسی مسلمان کو قرآن کریم کے معتبر ہونے اور اس کے احترام اور تقدیس میں شک و شبہ نہیں ہے یہاں تک کہ جو گمراہ مذاہب ہیں وہ بھی اپنے باطل دعووں کو ثابت کرنے کے لئے کوشش کرتے ہیں کہ قرآن کریم سے اپنی بات کو ثابت کریں، البتہ وہ قرآن کریم کی حق آیات سے اپنے باطل نظریے کے مطابق باطل معنی نکالتے ہوئے تفسیر بہ رائے کرتے ہیں، مگر یہاں ہمارا مقصود یہ ہے کہ حتی باطل فرقے بھی قرآن کریم کا سہارا لیتے ہیں، لہذا قرآن کریم پر سب مسلمانوں کا اتفاق ہے۔
قرآن کریم پر اسی اتفاق کی بنیاد پر سب مذاہب ایک دوسرے سے متّحد ہوسکتے ہیں تاکہ ان کے اختلافات اور تنازعات کم سے کم ہوجائیں۔
اتّحاد سے مراد یہ ہے کہ اسلامی مذاہب باہمی متفق علیہ اور مشترکہ اصول پر ایک دوسرے سے متّحد ہوجائیں اور اعلیٰ اہداف اور اسلامی اور انسانی مقاصد تک پہنچنے کے لئے واحد موقف اختیار کریں اور اسلام کے دشمنوں کے سامنے بھی واحد موقف اختیار کریں۔
مسلمانوں کے درمیان اتّحاد کے لئے قرآن کریم اہم ترین ارکان میں سے ہے۔ اگر مسلمان قرآن کریم سے زیادہ منسلک نہ رہیں اور اس کی تعلیمات کو نہ سمجھیں تو ان کے درمیان تفرقہ، تنازعات اور اختلافات بڑھتے جائیں گے اور اتّحاد کم ہوجائے گا، اسی لیے مسلمانوں کو چاہیے کہ غور سے قرآن کریم کی تلاوت کریں اور اس کی تعلیمات کو اپنی انفرادی اور معاشرتی زندگی میں جامہ عمل پہنائیں۔ اگر مسلمان قرآن کریم کی تعلیمات کو سمجھیں اور ان پر عمل کریں تو مسلمانوں کے درمیان اتّحاد زیادہ سے زیادہ مضبوط ہوتا جائے گا اور دشمن اپنی سازشوں میں زیادہ ناکامی کا سامنا کرے گا۔

تبصرے
Loading...