خودکشی، جھنم کی آگ

خلاصہ: جو لوگ خود کشی کرتے ہیں وہ اللہ کی رحمت سے مأیوس ہوجاتے ہیں اس لئے ان کے لئے شدیدعذاب ہے۔

خودکشی، جھنم کی آگ

بسم اللہ الرحمن الرحی
     بعض لوگ دنیا کی مصیتوں اور بلائوں کو برداشت نہ کرنے کی وجہ سے خود کشی کرلیتے ہیں، خودکشی کرنے کی ایک وجہ خدا کی رحمت سے ناامید ہوجانا ہے جیسا کہ خداوند متعال قرآن مجید میں ارشاد فرمارہا ہے: «لا تَيْأَسُوا مِنْ رَوْحِ‏ اللَّهِ إِنَّهُ لا يَيْأَسُ مِنْ رَوْحِ‏ اللَّهِ إِلاَّ الْقَوْمُ الْكافِرُون‏[سورۂ یوسف، آیت:۸۷] رحمت خدا سے مایوس نہ ہونا کہ اس کی رحمت سے کافر قوم کے علاوہ کوئی مایوس نہیں ہوتا ہے»، خدا کے اس فرمان سے واضح ہوگیا کے صرف کافر ہی خدا کی رحمت سے مأیوس ہوتا ہے۔ خداوند متعال دوسری جگہ پر خود کشی کی مذمت کرتے ہوئے ارشاد فرمارہا ہے: «وَلا تَقْتُلُوا أَنْفُسَکُمْ إنَّ اللّه َ کانَ بِکُمْ رَحیما وَمَنْ یَفْعَلْ ذلک عُدْوانا وَظُلْما فَسَوْفَ نُصْلیهِ نارا[سورۂ نساء، آیت:۲۹ اور ۳۰] اور خبردار اپنے نفس کو قتل نہ کرو،  اللہ تمہارے حال پر بہت مہربان ہے اور جو ایسا اقدام حدود سے تجاوز اور ظلم کے عنوان سے کرے گا ہم عنقریب اسے جہّنم میں ڈال دیں گے»۔
    ان آیتوں کی روشنی میں اگر کوئی کسی بھی دلیل کی بنیاد پر خودکشی کرلیں تو پہلے تو وہ اللہ کی رحمت سے مأیوس ہوتا ہے اور دوسرے جو ایسا کریگا وہ ظالم ہے اور تیسرے خدا اسے اس کی مأیوسی اور ظلم کی وجہ سے جھنم کی آگ میں ڈال دیگا۔۔

 

تبصرے
Loading...