حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ:منتخب کلام

رسول اللہؐ کے طرز سلوک اور صفات کے بیان میں منقول ہے کہ آپ اکثر خاموش رہتے تھے اور ضرورت سے زیادہ نہيں بولتے تھے۔ کبھی بھی پورا منہ نہيں کھولتے تھے، زیادہ تر تبسم فرماتے تھے اور کبھی بھی اونچی آواز میں (قہقہہ لگا کر) نہيں ہنستے تھے، جب کسی کی طرف رخ کرنا چاہتے تو اپنے پورے جسم کے ساتھ اس کی طرف پلٹتے تھے۔ صفائی، نظافت اور خوشبو کو بہت زيادہ پسند کرتے تھے، یہاں تک کہ جب آپ کہیں سے گذرتے تو فضا میں خوشبو پھیل جاتی تھی۔ اور راہگیر خوشبو محسوس کرکے سمجھتے تھے کہ آپ یہاں سے گذرے ہیں؛آپ کے حکیمانہ بیانات میں سے کچھ کلام پیش کیے جاتے ہیں۔

حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ:منتخب کلام

(۱))”لایشبع المؤمن دون جاره”۔ ترجمہ: مؤمن کو پڑوسی کا خیال رکھے بغیر کھانا نہیں کھانا چاہئے۔ [نهج الفصاحه، ، ح2545۔]
(۲)”لایفتك المؤمن”۔ ترجمہ: مؤمن چھپ کر (بےخبری میں) وار نہیں کرتا۔ [نهج الفصاحه، ص683، ح2550۔۔]
(۳)”لا يقبل إيمان بلا عمل و لا عمل بلا إيمان”۔ ترجمہ: ایمان عمل کے بغیر اور عمل ایمان کے بغیر قابل قبول نہيں ہے۔[ نهج الفصاحه ح2550۔]
(۴)”ثلاث من لم يكنّ فيه لم يتمّ عمله ورع يحجزه عن معاصي اللَّه و خلق يداري به النّاس و حلم يردّ به جهل الجُهّال”۔ ترجمہ: تین چیزیں ہیں جو اگر کسی میں نہ ہوں تو اس کا کام سرانجام کو نہیں پہنچتا: پرہیزگاری، جو اس کو اللہ کی نافرمانی سے باز رکھے؛ اخلاق جس کے ذریعے لوگوں کے ساتھ وہ حسن سلوک اور رواداری اپنائے اور حلم و بردباری جس کے ذریعے وہ جاہلوں کا جہل ٹال دے)۔ [نهج الفصاحه ح 1287۔]
(۵)”اسمح یسمح لك”۔ ترجمہ: مسامحت سے کام لو تا کہ لوگ تمہارے ساتھ مسامحت سے پیش آئیں۔[ نهج الفصاحه ح 293۔]
(۶)”أسرع الخير ثوابا البرّ و صلة الرّحم و أسرع الشّرّ عقوبة البغى و قطيعة الرّحم”۔ ترجمہ: نیکی کرنے اور اعزاء واقارب کے ساتھ رشتہ قائم رکھنے (صلہ رحمی) کا صلہ دوسری نیکیوں سے جلدی ملتا ہے اور ظلم اور رحم منقطع کرنے کی سزا دوسرے گناہوں کی سزا سے جلد ملتی ہے۔[ نهج الفصاحه ح 291۔]
(۷)” إتَّخِذُوا عِندَ الفُقَراءِ أيادِي فَإنَّ لَهُم دَولَةٌ يَومَ القِيامَةِ”۔ ترجمہ: غرباء (فقراء) کے ساتھ دوستی کرو کیونکہ قیامت کے دن وہ صاحب دولت (و حکومت) ہونگے۔[ نهج الفصاحه ح 29۔]
(۸)”خیاركم خیاركم لنسائهم”۔ ترجمہ: تم میں سے بہترین لوگ وہ ہیں جو اپنی عورتوں کے لئے بہتر ہوں۔[ نهج الفصاحه ح 1477۔]
(۹)”أحبّ عباد اللَّه إلى اللَّه أحسنهم خلقاً”۔ ترجمہ: اللہ کے نزدیک بہترین بندہ وہ ہے جس کا اخلاق زیادہ اچھا ہے۔[ نهج الفصاحه ح 84۔]
(۱۰)”ما اَكرَمهُنّ الا َكريمٌ وما اَهانهُنّ الا لَئيمٌ”۔ ترجمہ: جوانمردوں کے سوا کوئی عورتوں کی تکریم نہیں کرتا اور پست انسانوں کے سوا کوئی ان کی تذلیل نہيں کرتا۔[خرمشاهی، پیام پیامبر، ص432-433۔]

تبصرے
Loading...