اللہ کی حمد، رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کی سیرت میں

خلاصہ: سورہ الحمد کی آیت الحمدللہ ربّ العالمین کی تفسیر کرتے ہوئے رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کے فرمان اور سیرت کے طور پر اس مضمون میں تین احادیث کو ذکر کیا جارہا ہے۔

اللہ کی حمد، رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کی سیرت میں

سول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) سے منقول ہے: كل كلام لا يبدأ فيه بالحمد فهو أقطع، “جو کلام الحمد سے شروع نہ ہو وہ انجام تک نہیں پہنچتا”۔ [بحارالانوار، ج۹۳، ص۲۱۶]

حضرتامام جعفر صادق (علیہ السلام)سےمروی ہے: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ (صلّی اللہ علیه و آله) إِنَّ فـِي ابـْنِ آدَمَ ثـَلَاثـَمـِائَةٍ وَ سـِتِّينَ عِرْقاً مِنْهَا مِائَةٌ وَ ثَمَانُونَ مُتَحَرِّكَةٌ وَ مِنْهَا مـِائَةٌ وَ ثـَمَانُونَ سَاكِنَةٌ فَلَوْ سَكَنَ الْمُتَحَرِّكُ لَمْ يَنَمْ وَ لَوْ تَحَرَّكَ السَّاكِنُ لَمْ يَنَمْ وَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ (صلّی اللہ علیه و آله) إِذَا أَصْبَحَ قَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ كَثِيراً عَلَی كُلِّ حَالٍ ثَلَاثَمِائَةٍ وَ سِتِّينَ مَرَّةً وَ إِذَا أَمْسَی قَالَ مِثْلَ ذَلِكَ”۔

رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ) نے فرمایا: یقیناً فرزندِ آدم میں تین سو ساٹھ رگیں ہیں، ان میں سے ایک سو اَسّی حرکت کرنے والی ہیں اور ایک سو اَسّی رکی ہوئی ہیں تو اگر حرکت کرنے والی رک جائے تو آدمی کو نیند نہیں آئے گی، اور اگر رکی ہوئی حرکت کرے تو آدمی کو نیند نہیں آئے گی اور رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ) جب صبح کرتے تو فرماتے تھے:الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ كَثِيراً عَلَی كُلِّ حَالٍ تین سو ساٹھ مرتبہ اور جب شام کرتے تو اسی طرح فرماتے تھے۔  [الکافی، ج۲، ص۵۰۳]

نیز حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) سے منقول ہے: قال رسول الله (صلّی اللہ علیه و آله) :في ابن آدم ثلاثمائة وستون عرقا منها مائة وثمانون متحركة، ومائة وثلاثون ساكنة، فلو سكن المتحرك لم يبق الانسان، ولو تحرك الساكن لهلك الانسان، قال: وكان النبي (صلّی اللہ علیه و آله) إذا أصبح وطلعت الشمس يقول : الحمد لله رب العالمين حمداً كثيراً طيباً على كل حال، يقولها ثلاثمائة وستين مرة شكراً، “رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ) نے فرمایا: فرزندِ آدم میں تین سو ساٹھ رگیں، ان میں سے ایک سو اسّی حرکت کرنے والی ہیں اور ایک سو اسّی رکی ہوئی ہیں، تو اگر حرکت کرنے والی رک جائے تو انسان باقی نہیں رہے گا، اور اگر رکی ہوئی حرکت کرے تو انسان ہلاک ہوجائے گا، آپؑ نے فرمایا: اور نبی (صلّی اللہ علیہ وآلہ) جب صبح کرتے اور سورج طلوع کرتا تو فرماتے تھے:  “الحمد لله رب العالمين حمداً كثيراً طيباً على كل حال “، آنحضرتؐ اسے ایک سو ساٹھ مرتبہ شکر کرنے کے لئے فرماتے تھے”۔ [بحارالانوار، ج۹۳، ص۲۱۵]
۔۔۔۔۔۔
[الکافی، شیخ کلینی علیہ الرحمہ]
[بحارالانوار، علامہ مجلسی علیہ الرحمہ]

تبصرے
Loading...