الحمدللہ ربّ العالمین کا قرآن میں ذکر

بسم اللہ الرحمن الرحیم

“الحمدللہ ربّ العالمین”: یہ آیت سورہ الحمد کی دوسری آیت ہے۔ اس میں اللہ تعالیٰ نے اپنی حمد اور تعریف کی ہے اور پھر اپنے آپ کو رب العالمین کہا ہے۔ یعنی ساری تعریف اللہ کے لئے ہے جو سب جہانوں کا پروردگار ہے۔
پروردگار متعال نے قرآن کریم میں مختلف آیات میں اور مختلف طریقوں سے اپنی حمد کا تذکرہ فرمایا ہے۔
“الحمدللہ رب العالمین” کا مکمل جملہ قرآن کریم میں چھ سورتوں میں ذکر ہوا ہے: حمد، انعام، یونس، صافات، زمر اور غافر میں۔
سورہ حمد کے علاوہ چار سورتیں یعنی انعام، کہف، سبا اور فاطر بھی الحمدللہ سے شروع ہوئی ہیں، لیکن ان میں سے صرف سورہ حمد ہے جس میں الحمدللہ کے بعد رب العالمین کے لفظ آئے ہیں۔ [تفسیر نور، ج۱، ص ۲۶]
قرآن مجید میں ایک سورہ یعنی سورہ حمد کی ابتدا (دوسری آیت) میں “الحمدللہ رب العالمین” آیا ہے اور سورہ صافّات کی آخری آیت میں آیا ہے: “وَالْحَمْدُ لِلَّـهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ”، اور سورہ زمر کی آخری آیت کے آخری حصہ میں آیا ہے: “الْحَمْدُ لِلَّـهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ”۔ لہذا ایک سورہ کی تقریباً ابتدا میں اور دو سورتوں کی انتہا میں “الْحَمْدُ لِلَّـهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ” ذکر ہوا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[تفسیر نور، محسن قرائتی]

تبصرے
Loading...