سورہ الحمد پڑھنے کے فضائل

خلاصہ: سورہ الحمد کی تلاوت کی فضیلت اور عظمت بعض روایات میں ذکر ہوئی ہے۔ اس مضمون میں تین روایات کو نقل کیا جارہا ہے

سورہ الحمد پڑھنے کے فضائل

بسم اللہ الرحمن الرحیم

سورہ الحمد قرآن کریم کا پہلا سورہ ہے۔ اس سورہ کے بیس سے زائد نام ذکر ہوئے ہیں، جن میں سے بعض یہ ہیں: فاتحۃ الکتاب، ام الکتاب، ام القرآن، سبع المثانی، کنز، اساس، مناجات، شفاء، دعا، کافیه، وافیه، راقیه (پناہ دینے والی) اور کئی دیگر نام۔ یہ سورہ مختصر ہونے کے باوجود معنی کے لحاظ سے اتنی بڑی ہے کہ روایت کے مطابق ام الکتاب اور ام القرآن کہلائی گئی ہے۔
اس سورہ کی عظمت اتنی زیادہ ہے کہ اللہ تعالی نے سورہ حجر کی آیت ۷۸ میں اس سورہ کو “سبعاً من المثانی” کے نام سے قرآنِ عظیم کے ہم پلہ ذکر کیا ہے۔
رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) سے مروی ہے کہ من قرأ فاتحة الكتاب أعطاه الله تعالى بعدد كل آية نزلت من السماء ثواب تلاوتها، “جو شخص فاتحۃ الکتاب کو پڑھے، جتنی آیات آسمان سے نازل ہوئی ہیں، ان کی تعداد کے برابر اللہ تعالی اسے اس سورہ کی تلاوت کا ثواب عطا فرمائے گا”۔ [تفسیر نورالثقلین، ج1، ص4]۔
حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) سے منقول ہے: لَوْ قُرِئَتِ الْحَمْدُ عَلَى مَيِّتٍ سَبْعِينَ مَرَّةً ثُمَّ رُدَّتْ فِيهِ الرُّوحُ مَا كَانَ ذَلِكَ عَجَباً، “اگر کسی میت پر ستر بار سورہ الحمد پڑھی جائے پھر اس میں روح پلٹ آئے تو یہ عجیب نہیں ہے”۔ [اصول کافی، ج2، ص623، روایت 16]۔
سورہ الحمد نماز کا ضروری حصہ ہے یہاں تک کہ نبی اکرم (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) سے منقول ہے: لا صلاة إلا بفاتحة الكتاب، “فاتحۃ الکتاب کے بغیر کوئی نماز نہیں ہے”۔ [مستدرك الوسائل، ج 4، ص 158، بنقل از عوالي اللآلي]۔
لہذا سورہ الحمد کو ہر واجب اور مستحب نماز میں دو بار پڑھا جاتا ہے، اور شیعہ فقہ کے مطابق پانچ وقت کی واجب نمازوں میں دس مرتبہ پڑھا جاتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[تفسير نور الثقلين، الشيخ عبد علي العروسي]
[الکافی، شیخ کلینی، ناشر: دار الكتب الاسلامية، چاپ: 1365 شمسی]
[مستدرك الوسائل، محدث نوری، ناشر: مؤسسة آل البيت عليهم السلام لإحياء التراث ـ قم، المطبعة : سعيد]

 

تبصرے
Loading...