بسم اللہ الرحمن الرحیم صراط سے گزرنے کا باعث

خلاصہ: بسم اللہ الرحمن الرحیم کی عظمت اس قدر زیادہ ہے کہ قیامت کے دن مومن کے لئے صراط سے گزرنے کا باعث ہوگی، اس سلسلہ میں روایت بیان کرنے کے بعد اس سے متعلق چند نکات ذکر کیے جارہے ہیں۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم صراط سے گزرنے کا باعث

بسم اللہ الرحمن الرحیم

نبی اکرم (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کا ارشاد ہے: إذا مَرَّ المُؤمِنُ عَلَى الصِّراطِ فَيَقولُ: «بِسمِ اللّه ِ الرَّحمنِ الرَّحيمِ» طَفِئَت لَهَبُ النّيرانِ ، وتَقولُ: جُز يا مُؤمِنُ ، فَإِنَّ نورَك قَد أطفَأَ لَهَبي، “جب مومن صراط سے گزرے گا تو کہے گا: “بسم اللہ الرحمن الرحیم” تو آگ کا شعلہ بجھ جائے گا اور آگ کہے گی: اے مومن گزر جاؤ، کیونکہ تمہارے نور نے میرے شعلہ کو بجھا دیا ہے”۔ [جامع الأخبار، ص۴۲]

اس حدیث سے متعلق چند غور طلب نکات:
۱۔ مومن دنیا میں ہر کام کی ابتدا میں بسم اللہ الرحمن الرحیم کہا کرتا ہے، تو صراط سے گزرتے بھی بسم اللہ الرحمن الرحیم کہے گا۔
۲۔ صراط پر آگ مومن سے کلام کرے گی۔
۳۔ صراط سے گزرتے ہوئے مومن کا نور آگ پر اثرانداز ہوگا۔
۴۔ آگ جو دنیاوی آگ نہیں، بلکہ قیامت کے دن کی آگ ہے، اس آگ کے شعلے کو مومن کا نور بجھا دے گا۔
۵۔ بسم اللہ الرحمن الرحیم کا اثر اتنا ہے کہ وہ آگ کے شعلے کو بجھا سکتی ہے۔
۶۔ مومن کے ایمان اور اس کے نور اور بسم اللہ الرحمن الرحیم کہنے کا باہمی تعلق ہے، لہذا ہمیں چاہیے کہ مومن بنیں اور بسم اللہ الرحمن الرحیم کہا کریں۔

۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[جامع الاخبار، شعيري، محمد بن محمد، ناشر: مطبعة حيدرية، نجف، پہلی چاپ]

تبصرے
Loading...