رہبر معظم کا ملک کی سات ہزار شہید خواتین کے سلسلے میں منعقد کانفرنس کے نام پیغام

رہبر معظم کا ملک کی سات ہزار شہید خواتین کے سلسلے میں منعقد کانفرنس کے نام پیغام

رہبر معظم کا ملک کی سات ہزار شہید خواتین کے سلسلے میں منعقد کانفرنس کے نام پیغام

۲۰۱۳/۰۳/۰۶ – رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ملک کی سات ہزار شہید عورتوں کے سلسلے میں منعقد کانفرنس کے نام اپنے پیغام میں ایران کی مسلم خواتین کے کردار کو عورت کے نئے نمونہ کی پہچان میں تاریخ ساز قراردیا ، اور انقلاب اسلامی و دفاع مقدس کے میدان میں کربلائی جذبے سے سرشار ہزاروں خواتین کی میدان میں موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: عصر جدید میں ان خواتین کی مجاہدت اور خون کی برکت سے ایک تازہ اور نیا جذبہ پیدا ہوگیا ہے جو جلد یا کچھ عرصہ کے بعد عالمی سطح پر عورتوں کی سرنوشت اور تقدیر میں اپنے اثرات مرتب کرےگا۔

یہ پیغام کو شہید فاؤنڈیشن میں ولی فقیہ کے نمائندےحجۃ الاسلام والمسلمین رحیمیان نے ملک کی سات ہزار شہید خواتین کے سلسلے میں منعقد کانفرنس میں پیش کیا۔

رہبرمعظم انقلاب اسلامی نے تاریخ اسلام کی راہ میں تغییر و تحول پیدا کرنےکے سلسلے میں ایرانی خواتین کے نقش و کردار کو اہم اور شائستہ قراردیتے ہوئے فرمایا: فرشتوں کے اس مقدس لشکر نے اپنی جان اور مقدس نفوس کو راہ اسلام میں قربان کیا، انھوں نےعملی طور پرکام انجام دیا اورجدید ایران کے معماروں میں اپنا اہم نقش ایفا کیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عورت کے بارے میں دنیا کے مشرقی اور مغربی بلاکوں کے نظریہ کو عورت کے مقام کی تنزلی یا اسےمردوں کے لئے جنسی وسیلہ پرمبنی قراردیا اورانقلاب اسلامی اور عورت کے نہ مشرقی ، نہ مغربی معیار کےساتھ دفاع مقدس میں ایران کی بہادر اور شیردل خواتین کے نقش کو نئے نمونہ کے طور پر پیش کیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس نمونہ کی خصوصیات کی توصیف و تعریف کرتے ہوئے فرمایا: ایران کی مسلمان خواتین نے دنیا کی خواتین کے سامنے جدید تاریخ پیش کی ہے اور انھوں نے ثابت کردیا ہے کہ عورتیں پاک و صاف رہ کر، با حجاب رہ کر، شریف رہ کر معاشرے کے اندر اپنا اہم اور مؤثر نقش ایفا اور بڑی کامیابیاں حاصل کرسکتی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دفاع مقدس اور انقلاب اسلامی کو ایسی عورتوں کے ظاہر ہونےکا میدان قراردیا جنھوں نے عورتوں کے اندرموجود لطف و رحمت اور احساس کو جہاد و شہادت اور مقاومت میں تبدیل کردیا اور اپنے اخلاص ، شجاعت اور فداکاری کے ساتھ عظیم مردانہ میدانوں کو فتح کیا اورعورتیں عظیم اور بڑی رکاوٹوں کو دور کرسکتی ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شہید خواتین کے ہمہ گير آثار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دور حاضر اور عصر جدید میں ان مجاہد خواتین کے خون کی برکت سے ایک نیا جذبہ اور جوش و ولولہ پیدا ہوا ہےجس نے ابتدائی طور پر عالم اسلام کی خواتین پر اپنے اثرات مرتب کئے ہیں اور جلد یا کچھ عرصہ بعد عالمی سطح پر عورتوں کے مقام میں اس کے نمایاں اثرات مرتب ہوں گے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاریخ اسلام کی بزرگ اور عظیم خواتین کے نقش کی یاددہانی کرتے ہوئے فرمایا: جب تک حضرت خدیجہ الکبری (س)، حضرت فاطمہ زہرا (س) اور حضرت زینب (س) کا درخشاں آفتاب تابناک اور ضوء فشاں ہے تب تک عورت کے خلاف نئے اور پرانے منصوبے کسی نتیجہ تک نہیں پہنچ سکیں گے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ہماری ہزاروں کربلائی عورتوں نے صرف ظاہری سپاہ کے ظلم و ستم کے خطوط کو درہم و برہم نہیں کیا بلکہ عورت پر ہونے والےماڈرن ظلم و ستم کو بھی ذلیل و رسوا کیا ہے اور انھوں نے واضح کردیا ہے کہ عورت پر اللہ تعالی کی کرامت و شرافت کا حق عورت کے حقوق سے بالا تر ہے جسے آج کی ماڈرن دنیا میں پہچانا نہیں گیا اور جسے آج پہچنوانے کی ضرورت ہے۔

رہبرمعظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے دنیا کے سامنے ایرانی مسلمان عورت کے عظیم جہاد کو پیش کرنے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: امیدوار ہوں کہ ذرائع‏ ابلاغ ، ہنرمند، دانشور اور اہل سنیما ان مجاہد اور شریف خواتین کے خون کی برکت سے ایران کی مسلمان خاتون کے عظیم جہاد کو دنیا کے سامنے پیش کرسکیں گے۔

تبصرے
Loading...