بہمن کی اہمیت امام خمینی رحمہ اللہ کی نگاہ میں ۲۲

۲۲ بہمن کی اہمیت امام خمینی رحمہ اللہ کی نگاہ میں

۲۲ بہمن ایران کی تاریخ میں ایک اہم دن ہے جس دن ایران میں اسلامی انقلاب کو کامیابی ملی ہے لہذا یہ دن پوری دنیا کے لئے ایک اہم اور حیران کن دن اور اس میں رونما ہونے والے واقعات بھی نہایت اہم ہیں۔ یہ ایسا دن ہے جس میں بہت بڑی سیاسی تبدیلی رونما ہوئی اور ایک بار پھر اسلام کو دنیا میں فیصلہ کن طاقت کے طور پر متعارف کرایا گیا اور عالم اسلام کی وحدت کا نظریہ اور پرانی اور نئی استعماری طاقتوں کے خلاف مزاحمت وجود میں آئی، دنیا میں ایک سیاسی قطب کی تشکیل اور اسلامی سرزمینوں پر مسلط حکومتوں کے خاتمے کا آغاز ہوا اور عالمی ظالموں کے دلوں میں خوف اور اضطراب کی لہر پیدا ہوئی، جس کے اثرات آج ہم اسلامی انقلاب کی کامیابی کے ۴۰ سال بعد، مغربی ایشیاء سے لے کر یورپ اور لاطینی امریکہ کے اندر اور دنیا کے کونے کونے میں دیکھ رہے ہیں۔ اس دن پورے ایران میں انقلاب کی کامیابی کے تحفظ کی خاطر ظالمانہ طاقتوں کے خلاف مظاہرے برپا کئے جاتے ہیں، اس دن امام خمینی رحمہ اللہ نے اپنی قیادت کے ذریعہ اسلامی تحریک کو ایک اہم موڑ پر پہنچایا اور ایران میں پہلوی حکومت کی ۲۵۰۰ سالہ بادشاہت اور پہلوی حکومت کے ۵۷ سالہ ظلم و ستم کا خاتمہ کیا اور اس دن اسلامی جمہوریت کی حکومت کا قیام عمل میں آیا۔ انقلاب اسلامی کی کامیابی کی سالگرہ کے موقع پر ۲۲ بہمن حقیقت میں انقلاب، امام خمینی رحمہ اللہ اور رہبر معظم انقلاب اسلامی کی امیدوں کے ساتھ تجدید عہد کا دن ہے، اس دن ایرانی قوم کسی خوف اور بیرونی و اندرونی دشمنوں کی پراوہ کئے بغیر یہ دکھاتی ہے کہ وہ انقلاب اور اسلام کی امیدوں اور ان کے مقاصد سے ہرگز پیچھے نہیں ہٹے گی۔

۲۲ بہمن کی اہمیت کے پیش نظر امام خمینی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ۲۲ بہمن ظالموں اور لٹیروں پر ایرانی قوم کی کامیابی کا آغاز ہے، ۲۲ بہمن ظالمانہ حکومتوں کی حکومت کے خاتمے کا آغاز ہے، ۲۲ بہمن دنیا پر خدا کی حکمرانی کا آغاز ہے، ۲۲ بہمن اسلامی عدالت کے پرچم کو لہرانے اور دنیا کے مظلوموں کو بیدار کرنے کا آغاز ہے لہذا یہ دن ایران کے عظیم ملک اور قوم اور سب مسلمانوں، مظلوموں اور محروموں کو مبارک ہو۔ امام خمینی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: حقیقی کامیابی اس وقت ہوگی جب ایران میں تمام میدانوں میں اسلام کی پابندی ہوگی اور اس کے احکامات پر عمل کیا جائے گا اور اس سے بھی بڑھ کر کامیابی یہ ہے کہ پوری دنیا میں اسلامی حکومت تشکیل پائے کیونکہ اسلام انسانیت کی سعادت کا سرمایہ ہے۔

امام خمینی رحمہ اللہ ۲۲ بہمن میں ملنے والے کامیابی کی بقاء کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں: اس کامیابی کا تحفظ خود اصل کامیابی سے زیادہ مشکل ہے۔ اس کامیابی کا مجھ سے کوئی تعلق نہیں ہے میں ایک طالب علم ہوں اور اسی طرح اس کامیابی کو عوام سے بھی منسوب نہ کیا جائے یہ کامیابی ایرانی قوم سے بھی مربوط نہیں ہے بلکہ اس کامیابی کا تعلق خداوندمتعال کی ذات سے ہے۔ یہ کامیابی ایسی کامیابی تھی جو اسلام کی برکتوں اور اسلام کی پابندی نیز اللہ اکبر کی صداؤں کے نتیجہ میں حاصل ہوئی۔ جب تک تم لوگ خدا سے لو لگاتے رہو گے اور اس کی طرف متوجہ رہو گے تو تمہیں کامیابی ملتی رہے گی، حقیقی کامیابی وہ ہوتی ہے جس میں کسی ملک کو مد نظر نہیں رکھا جاتا بلکہ اس میں خداوندمتعال کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔ جب تک اتحاد قائم رہے گا اور اسلام کی پابندی رہے گی تو تمہیں ناکامی نہیں ہوگی بلکہ کامیابی ملے گی کیونکہ اسلام تمہارا حامی ہے۔ تمہاری کامیابی کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے کہ خدا تمہارے ساتھ ہے جو خدا  کے ساتھ ہو خدا بھی اس کے ساتھ ہے اور کامیابی بھی اسی کو ہی ملتی ہے۔ ہمیں کسی سے کوئی ڈر نہیں ہے کیونکہ ہم حق پر ہیں جب ہم حق پر ہیں تو چاہے غالب آئیں یا مغلوب دونوں صورتوں میں ہم کامیابی ہیں ایسی صورت میں اگر پوری دنیا ہمارے خلاف قیام کرے اور ہمیں نیست و نابود کر دے تو پھر بھی حقیقی کامیابی ہمیں ہی نصیب ہوگی۔ ایسا ہرگز نہیں ہونا چاہئے کہ ہمیں شکست سے ڈر ہو کیونکہ پہلی بات تو یہ ہے کہ ہم ہرگز شکست نہیں کھائیں گے خدا ہمارے ساتھ ہے اور دوسری بات یہ ہے کہ فرض کے طور پر اگر ہمیں ظاہری شکست ہو جائے تب بھی معنوی طور پر ہم شکست نہیں کھائیں گے کیونکہ معنوی کامیابی اسلام  اور مسلمانوں کی ہے۔ تم لوگ باطل کا مقابلہ کر رہے ہو خود حق پر ہو اور حق ہمیشہ کامیاب ہوتا ہے، استقامت اور پائداری کی ضرورت ہے جب تک استقامت اور پائداری نہیں ہوگی حقیقی کامیابی نصیب نہیں ہو سکتی۔ ہم نے خالی ہاتھوں غیرمعمولی شیطانی طاقت کا مقابلہ کیا ہے جسے  دنیا کی تمام طاقتوں کی حمایت حاصل تھی لیکن اس کے باوجود ہم کامیاب ہو گئے۔ کامیابی تلوار کے ذریعہ حاصل نہیں ہوتی بلکہ خون کامیابی لے کر آتا ہے لہذا جب تک ہم حق کے راستے پر قائم رہیں گے تو ہم کامیاب ہیں۔ ہم پوری دنیا کو یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ دنیا کی بڑی بڑی طاقتوں کو ایمان کی طاقت کے ذریعہ شکست دی جا سکتی ہے۔ اگر کوئی قوم ایمانی طاقت کے ذریعہ قیام کرتی ہے تو کوئی طاقت اس کے سامنے ٹکنے کی طاقت نہیں رکھتی وہ قوم کہ جس کا حامی خود خدا ہو اسے شکست نہیں دی جا سکتی۔ جب مقصد الہی ہوتا ہے تو کامیابی ملتی ہے، تمہیں یہ جو کامیابی ملی ہے اسے باقی رکھنے کی کوشش کرو، اے میرے بھائیو! اسلام، ایمان اور اسلامی اخلاق کے نتیجہ میں ہمیں کامیابی ملی ہے۔ 

امام خمینی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کی برسی اور دھہ فجر کے موقع پر پوری قوم اور دنیا کے تمام مظلوموں کی خدمت میں مبارکباد پیش کرتا ہوں اور خداوندمتعال کی بارگاہ میں دعاگو ہوں کہ وہ تمہیں اپنے بندوں کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور اس کامیابی کو جاری رکھے۔

تبصرے
Loading...