امريکہ کو پاکستان سے معافي مانگنا ہوگي

پاکستان کے نئے وزير دفاع نے کہا ہے کہ امريکا کو سلالہ چيک پوسٹ پر فوجي حملے کي وجہ سے معافي مانگنا ہوگي –

پاکستان کے نئے وزير دفاع نويد قمر نے اسلام آباد ميں صحافيوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا يہ مطالبہ اپني جگہ پر پوري قوت کے ساتھ باقي ہے کہ سلالہ چيک پوسٹ پر حملے کي بناپر امريکا پاکستان سے معافي مانگے اور اس سلسلے ميں پاکستان کے موقف ميں کوئي تبديلي نہيں آئي ہے-

گذشتہ برس نومبر ميں امريکا اور نيٹو کے فوجي ہيلي کاپٹروں نے پاکستان کے اندر سلالہ فوجي چيک پوسٹر پر حملہ کرکے چوبيس پاکستاني فوجيوں کو ہلاک کرديا تھا –

پاکستان کے وزير دفاع نے کہا کہ اسلام آباد اور واشنگٹن کے تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے مذاکرات ہونےوالے ہيں اور دوطرفہ مفادات کي بنياد پر ضروري فيصلے کئے جائيں گے- انہوں نے کہا کہ علاقے ميں سلامتي کي برقراري ميں مدد دينے کے سلسلے ميں پاکستان کو اپنا کردار ادا کرتے رہنا چاہئے البتہ اس کے لئے ضروري ہے کہ اس کے قومي مفادات کو نقصان نہ پہنچے –

گذشتہ برس نومبرسے جب سلالہ چيک پوسٹ پر امريکا کا حملہ ہوا تھا پاکستان نے اپنے زميني راستے سے افغانستان ميں متعين نيٹو افواج کے لئے سپلائي لائن بند کررکھي ہےجس کي وجہ سے نيٹو کے ممالک کو سخت مشکلات کا سامنا ہے- اگرچہ امريکي حکومت نے بارہا پاکستان سے کہا کہ سپلائي لائن کھول دے ليکن اسلام آباد نے نيٹو سپلائي کي بحالي کو مشروط کرديا – حکومت پاکستان نے اپني پارليمان کي سفارشات کے مطابق امريکا پر واضح کرديا کہ وہ نيٹوکي سپلائي لائن اسي وقت بحال کرے گي جب امريکا سلالہ چيک پوسٹ پر حملے پر معافي مانگ لے گا اور پاکستان کے قبائلي علاقوں ميں ڈرون حملے بند کردے گا –

ايک ايسے وقت جب سپلائي لائن بحال کرنے کے تعلق سے امريکا اور پاکستان ميں مذاکرات کي پاليسي ناکام ہوچکي ہے امريکا نے پاکستان پر دباؤ بڑھانے کي پاليسي اپنالي ہے – امريکي اخبار لاس آنجلس ٹائمز نے دوہفتے قبل اپنے شمارے ميں لکھا تھا کہ وائٹ ہاؤس نے سي آئي اے کو حکم ديا ہے کہ وہ قبائلي علاقوں ميں اپنے حملے تيز کردے تاکہ وہ نيٹو سپلائي بحال کرنے پر مجبور ہو- حکومت پاکستان نے بارہا اعلان کيا ہے کہ ڈرون حملوں کا کوئي فائدہ نہيں ہے اور اس سے پاکستان کے اقتدار اعلي اور ارضي سالميت کي خلاف ورزي ہوتي ہے اس کے علاوہ ان حملوں سے دہشت گردي کے خلاف جنگ کو نقصان بھي پہنچ رہا ہے- پاکستان ميں ماہرين کا کہنا ہے کہ ڈرون حملوں کي وجہ سے امريکا کے تئيں پاکستاني عوام کي ناراضگي اور نفرت ميں بھي روز افزوں اضافہ ہورہا ہے

تبصرے
Loading...