ایران مخالف پابندیوں پر روس کی نکتہ چینی‎

روس نے ايک بار پھر ايران کے خلاف امريکہ کي عائد کردہ يکطرفہ پابنديوں پر کڑي نکتہ چيني کي ہے-

روس کي وزارت خارجہ کے جاري کردہ بيان ميں کہا گيا ہے کہ واشنگٹن کو يہ بات اچھي طرح سمجھ لينا چاہيے کہ اگر ان پابنديوں سے روس پر کوئي اثر پڑا دونوں ملکوں کے تعلقات بري طرح متاثر ہوسکتے ہيں-

روسي وزارت خارجہ نے ايران کے خلاف يکطرفہ پابنديوں کو کھلي باج گيري اور عالمي قوانين کي خلاف ورزي قرار ديا ہے-

روسي وزارت خارجہ کے جاري کردہ بيان ميں يہ بھي کہا گيا ہے کہ ماسکو امريکہ کے داخلي قوانين کو دنيا کے ديگر ملکوں پر مسلط کرنے کي امريکي کوشش کو ہرگز برداشت نہيں کرے گا-

نئي امريکي پابنديوں کے تحت ايران سے تيل کي خريد و فروخت کرنے والے ملکوں کو واشنگٹن کي جانب سے ‎معاشي سزاوں کا سامنا کرنا پڑے گا-

ان پابنديوں پر اٹھائيس جون سے عملدرآمد شروع ہوگيا ہے-

ايران کے خلاف امريکہ کي يکطرفہ پابندياں تہران کے ايٹمي پروگرام کو بہانا بناکر لگائي ہيں-

ايران اپنے جوہري پروگرام کے بارے ميں امريکي الزامات کو سختي کے ساتھ مسترد کرچکا ہے –

ايران کا کہنا ہے اس کا جوہري پروگرام پرامن مقاصد کے لئے اور اين پي ٹي معاہدے کے رکن کي حثيت سے اسے يورينيئم کي افزودگي کا بھي حق حاصل ہے-

 

 

تبصرے
Loading...