آہ؛ مولانا قمر غازی مرحوم،ایک زخم ابھی تازہ ہی تھا کہ دوسرا زخم

تعزیتی پیغام: مولانا تقی عباس رضوی کلکتوی

حوزہ نیوز ایجنسی نہ جانے موت کی چلی اس آندھی میں کون کس وقت داعی اجل کو لبیک کہہ بیٹھے! 

آہ! قمر غازی مرحوم آسماں تیری لحد پر شبنم افشانی کرے… 
رب جلیل نے انہیں اخلاق فاضلہ اور صفات حمیدہ سے خوب آراستہ و پیراستہ کیا تھا۔ ان کے اسمِ گرامی کے ساتھ مرحوم لکھتے وقت کلیجہ منہ کو آتا ہے! 

ابھی چند روز پہلے ہی مولانا ثناء عباس زیدی صاحب جیسے فعال و مخلص مبلغ کی سانحہ ارتحال سے با خبر ہوئے ہی تھے کہ اچانک آج بروز شنبہ میرے بہت ہی عزیز، مشفق، منکسرالمزاج اور ملنسار دوست مولانا سید قمر غازی کے ارتحال کی خبر موصول ہوئی جو ان کے اہل خانہ، لواحقین و احباب کے لئے یقیناً نہایت غمناک اور روح فرسا ہے۔
 
انا للہ و انا الیہ راجعون 
رحمه الله تعالى و أسكنه في جنات الفردوس و ألهم الأهل والأقارب صبرا و أعطاهم اجرا عظیما. 

موصوف ملک و بیرون ملک کے ایک معروف و مقبول مبلغ و مقرر اوربہترین اخلاق و کردار کے مالک تھے۔دین کے لیے آپ کی بہت ساری علمی خدمات بھی ہیں جن کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ 

موت العالم موت العالم کا فرمان مبنی بر حق ہے رب قدیر سید الانبیاء و سید الاولیاء کے صدقے  شیعی برادری کو ان کا بدل عطا فرمائے۔

عالم اگر ہو زندہ تو روشن چراغ ہے
 عالم کی موت قلب زمانہ پہ داغ ہے

خداوندعالم بطفیل محمد و آل محمد علیہم السلام  ان کو غریق رحمت کرے اور اہل خانہ کو غم کی اس گھڑی میں صبر جمیل عطا فرمائے آمین 

مرحوم کی مغفرت اور بلندیٔ درجات اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کے حصول کے لیے دعا کی درخواست ہے۔

شریک غم
تقی عباس رضوی کلکتوی

تبصرے
Loading...