یمنی فوج کا بڑا حملہ ہزاروں سعودی فوجی گرفتار

یمنی فوج کا بڑا حملہ ہزاروں سعودی فوجی گرفتار

یمنی فوج اور رضاکارانہ فوج نے مل کر پانچ سو کیلو میٹر  سعودی حدود میں داخل ہو کر نجران میں سعودی فوج پر حملہ کیا جس میں تقریبا دو ہزار سعودی اور غیر ملکی فوجیوں کو گرفتار کیا گیا ہے یمنی فوج کی یہ کاروائی اب تک ہونے والی سب سے بڑی کاروائی تھی جس میں سعودی عرب کو کافی نقصان اُٹھانا پڑا ہے اس کاروائی میں یمنی فوج نے سعودی عرب کے قبضہ سے نجران کی بھی آزاد کرا لیا جو کہ یمن کا حصہ تھا جس پر آل سعود نے قبضہ کر رکھا تھا حالیہ دنوں میں آل سعود کے خلاف  یمنی فوج کا یہ دوسرا بڑا حملہ ہے۔

جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ یمن کی مسلح فوج کے ترجمان یحیی سریع نے ایک پریس کانفرنس میں یمنی فوج کے حملہ کی طرف اشارہ کرتے ہوے کہا کہ یمنی فوج اور رضاکارانہ فوج نے مل کر پانچ سو کیلو میٹر  سعودی حدود میں داخل ہو کر نجران میں سعودی فوج پر حملہ کیا جس میں تقریبا دو ہزار سعودی اور غیر ملکی فوجیوں کو گرفتار کیا گیا ہے یمنی فوج کی یہ کاروائی اب تک ہونے والی سب سے بڑی کاروائی تھی جس میں سعودی عرب کو کافی نقصان اُ ٹھانا پڑا ہے اس کاروائی میں یمنی فوج نے سعودی عرب کے قبضہ سے نجران کی بھی آزاد کرا لیا جو کہ یمن کا حصہ تھا جس پر آل سعود نے قبضہ کر رکھا تھا حالیہ دنوں میں آل سعود کے خلاف  یمنی فوج کا یہ دوسرا بڑا حملہ ہے۔

یمنی فوج کے اہلکار کے مطابق ” نصر من اللہ  ” فوجی کارروائی انصار اللہ کے سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط کے اعلان جنگ بندی سے پہلے کی گئی اور فوجی حکمت عملی کے تحت اس کا اعلان اب کیا گیا ہے۔ یمنی فوج کے اہلکار کے مطابق قیدیوں کی جان کے تحفظ کے پیش نظر بھی اس وقت اعلان نہیں کیا گیا کیونکہ سعودی عرب کے جنگی طیارے بمباری کے ذریعہ قیدیوں کو ہلاک کردیتے ۔ انھوں نے کہا کہ اب سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک کے قیدی ہمارے پاس محفوظ ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے اگر یمن کے نہتے عربوں کے خلاف جارحیت اور بربریت متوقف نہیں کی تو اسے تاریخی سبق سکھایا جائےگا۔

یمنی فوج کے ترجمان نے (نصر من اللہ) فوجی کاروائی کی طرف اشارہ کرتے ہوے کہا کہ دشمن کو جال میں پھنسانے کے لئے یہ بہت بڑی کاروائی تھی جس کو پورا کرنے کچھ مہینے لگ گئے انہوں نے کہا اس کاروائی میں ہم نے دشمن کی دو تین فوجی کمپنیوں کو نابود کیا جبکہ بھاری مقدار میں اسلحہ اور گاڑیاں بھی اپنے قبضے میں لی ہیں۔

یحیی سریع نے سعودی عرب کے اتحادی ممالک سے تعلق رکھنے والے فوجیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوے کہا ہم دوسرے ممالک کے فوجیوں کے اہل خانہ کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہم یہاں پر قیدیوں کے ساتھ انسانی سلوک کر رہے ہیں لھذا انھیں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔

یمنی فوج کے ترجمان نے اپنی پریس کانفرنس کے آخر میں کہا کہ اگر سعودی عرب نے یمن کی مظلوم عوام کا خون بہانا بند نہ کیا تو ہم اس سے بھی بڑی کاروائی کر سکتے ہیں۔

تبصرے
Loading...