عراق میں امریکہ کے خلاف تاریخی احتجاج

عراق میں امریکہ کے خلاف تاریخی احتجاج

عراق میں امریکہ کی غاصبانہ موجودگی کے خلاف ہونے والا ملین مارچ اس وقت اپنے عروج پر پہنچ چکا ہے۔ 

سحر اردو نیوز کی رپورٹ کے مطابق عراقی دارالحکومت بغداد کے شہریوں نے امریکہ مخالف اپنے ملین مارچ کا آغاز پل الطابقین سے کیا اور اس کا عنوان “انقلاب عشرین عراق” رکھا ہے ۔ مظاہرین اپنے ہاتھوں میں عراقی پرچم اٹھائے ہوئے ہیں اور ایک ساتھ مل کر عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کا نعرہ لگا رہے ہیں۔

کرادہ روڈ ، پل حسنین اور  بغداد  کے دیگر علاقوں میں مظاہرین کے عظیم الشان اجتماع کے اطراف کے علاقوں میں بھی مظاہرین کی کثیر تعداد اکٹھا ہے۔

غاصب امریکی فوجیوں کے خلاف ہونے والے عراقی عوام کے ملین مارچ میں مختلف بینروں اور پوسٹروں  کے ساتھ عراقی قبائل کی خواتین بچوں ، بوڑھوں اور نوجوانوں کی موجودگی نہایت پرشکوہ اور عظیم الشان ہے۔

بہت سے پوسٹروں اور بینروں پر انگریزی میں “گو آؤٹ امریکا”  لکھا ہوا ہے اور امریکی فوجیوں اور صدر ٹرمپ کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے عراق سے امریکی فوج  کے فوری انخلاء کا مطالبہ کیا گیا ہے-بعض پوسٹروں اور بینروں پر امریکی صدر ٹرمپ کی ذلت آمیز تصویریں بنی ہوئی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ ٹرمپ کو کس ذلت کے ساتھ عراق سے باہر نکال دیا گیا ہے ۔

بعض پوسٹروں پر دہشتگرد گروہ داعش کے سرغنہ کی بھی تصویریں چھپی ہوئی ہیں اور ان پر امریکیوں کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ہوا ہے کہ : داعش کو تم نے جنم دیا ہے۔ بہت سے مظاہرین کفن پوش ہیں اور ان کے ہاتھوں میں عراق کا پرچم اور ایسے بینر اور پلے کارڈز ہیں جن پر ٹرمپ اور امریکی حکومت سے نفرت کا اظہار کیا گیا ہے۔عراق کے اسلامی مزاحمتی گروہوں ، دینی شخصیات اور سیاسی و قومی رہنماؤں نے عراق میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کے خلاف مظاہروں کو قومی اقتدار اعلی کا دن جبکہ بعض رہنماؤں نے اسے انیس سو بیس کے انقلاب عشرین اور عراق سے برطانوی سامراج کے ذلت آمیز انخلاء سے مشابہ قرار دیا ہے۔

عراقی پارلیمنٹ میں الفتح دھڑے کے رہنما کریم علیوی نے بھی کہا ہے کہ پارلیمنٹ ، عراق کے تمام گروہوں اور مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے عوام کی نمائندگی کرتی ہے اور اسی وجہ سے امریکی فوجیوں کو ملک سے باہر نکالنے کے بل کی منظوری تمام عراقیوں کا موقف ہے۔

علیوی نے واضح لفظوں میں کہا کہ ملین مارچ امریکہ کے لئے اس پیغام کا حامل ہے کہ ملت عراق اپنے ملک میں امریکا کی فوجی موجودگی کی مخالف ہے۔

تین جنوری کو بغداد ایئر پورٹ کے قریب امریکہ کے دہشتگردانہ حملے میں ایران کی سپاہ قدس کے کمانڈر شہید جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی عوامی رضاکار فورس الحشدالشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس کی شہادت کے بعد عراقی پارلیمنٹ نے پانج جنوری کو عراق سے امریکی فوجیوں کو باہر نکالنے کے بل کو منظوری دی تھی۔عراقی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ عراقی عوام کا امریکہ مخالف ملین مارچ شروع ہونے کے ساتھ ہی بغداد سمیت پورے ملک میں سیکورٹی انتظامات بڑھا دیئے گئے ہیں۔

تبصرے
Loading...