عراقی عوام کو خدا پر توکل اور صبر سے کام لینا چاہیے

عراقی عوام کو خدا پر توکل اور صبر سے کام لینا چاہیے

امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (رہ) نے عراقی علماء اور طلاب سے اپنے ایک خطاب میں  صبر اور توکل کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا: اسلام اور مسلمانوں کے لئے پیدا ہونے والے اس طرح کے مسائل، کوئی نئی بات نہیں ہے کہ ہم اتنا زیادہ پریشان ہو جائیں بلکہ یہ مسائل ہمیشہ اسلام اور مسلمانوں کے لئے پیش آتے  رہے ہیں۔ اگر آپ لوگ تاریخ کے اوراق پلٹیں تو تمہیں معلوم ہو جائے گا تاریخ اسلام اس طرح کی استقامت و پائداری اور خدا کی راہ میں شہادتوں سے لبریز ہے۔ تاریخ میں مشاہدہ کریں کہ فاجروں اور فاسقوں کے ہاتھوں کتنی جنایتیں ہوئی ہیں اور انہوں نے کتنے افراد کا خون بہایا  ہے۔ ہمارے ائمہ اطہار علیہم السلام کو بھی اس طرح کی مشکلات کا سامنا رہا ہے لہذا یہ ماننا پڑے گا کہ اس طرح کی مشکلات سب کے لئے ہیں اور ان کے سامنے ہمیں استقامت اور پائداری کا ثبوت دینا ہوگا اور خداوندمتعال صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔

امام (رہ) نے اپنے ملک کی کامیابی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے بیان فرمایا: ہم نے خالی ہاتھ بڑی طاقتوں کا مقابلہ کر کے شیطانی طاقتوں پر غلبہ حاصل کیا اور اس کامیابی کا راز بھی یہ ہے کہ ہماری قوم متحد تھی اور اس نے صبر سے کام لیتے ہوئے تمام مشکلات پر کامیابی حاصل کی اور تمام مشکلات کو صبر اور خدا پر توکل کے نتیجہ میں حلّ کیا اور باقی ماندہ مشکلات بھی جلد از جلد حلّ ہو جائیں گی۔

 اسلامی انقلاب کے بانی نے عراقی مشکلات کو بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ عراق کی موجودہ مشکل کوئی بڑی مشکل نہیں ہے اور ان شاء اللہ یہ بھی حلّ ہو جائے گی۔ محمد رضا کے دور میں ایران میں جو مشکلات پائی جاتیں تھیں وہی مشکلات اب عراق میں بھی پائی جا رہی ہیں یہی چیزیں اس کی حیثیت اور عزت کے خاتمہ کا سبب بنیں اور غصبی تخت و تاج بھی اس سے چھن گیا۔ عراق میں بھی یہی چیز مشاہدہ کی جا رہی ہے۔ یہ افراد (عراق کی بعثی حکومت اور اس کے آلہ کار) یہ سوچتے ہیں کہ تلواروں ، نیزوں اور دیگر اسلحوں کے سائہ میں حکومت کریں گے اور یہ ایک بہت بڑی غلطی ہے جسے یہ افراد انجام دے رہے ہیں۔  اسلحوں کے بل بوتے پر کسی قوم کو استقامت اور پائداری کے راستہ سے نہیں ہٹایا جا سکتا نیز اسلحے کسی قومی تحریک کو نہیں مٹا سکتے، ممکن ہے ایک مدت تک ان کا سہارا لے کر حکومت کی جائے لیکن ہمیشہ کسی قوم پر حکومت نہیں کی جا سکتی۔ جب قومیں آپسی اتحاد قائم کریں تو کوئی حکومت اور طاقت ان پر غالب نہیں آ سکتی۔ الحمد للہ اب ایرانی اور عراقی دونوں قوموں نے استقامت و پائداری کے ساتھ قیام کیا ہے اور ایک تحریک چلائی ہے۔ امام (رہ) نے اپنے بیان کے آخری حصہ میں خداوندمتعال پر توکل کے سائہ میں کامیابی کا یقین دلاتے ہوئے امید ظاہر کی ان شاء اللہ آخر کار کامیابی ہمیں نصیب ہو گی۔

تبصرے
Loading...