شان و شوکت کے بارے میں علماء کو امام خمینی (رح) کا انتباہ

پویا نیوز کی رپورٹ کے مطابق: سیاسی اور اجتماعی پہلوں میں دین مبین کی اہم تعلیمات میں سے ایک اسلامی نظام کے حکام کی معاشرہ کے کمزور اور غریب طبقہ کی طرف توجہ دینا ہے۔ اس نقطہ نظر سے تمام حکام کو شان و شوکت والی زندگی سے دوری اختیار کرنی چاہیے۔

کیونکہ یہ مراقبت اُن کو ایک طرف دنیا پرستی اور دنیا طلبی سے بچاتی ہے  دوسری طرف سے کمزور اور محروم طبقہ کے اعتماد کو اسلامی نظام کی طرف جذب کرتی ہے امیر المومنین ع کی حکومت کی ایک اسلامی حکومت کے حکام کے لئے بہترین نمونہ عمل ہے۔

ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی اور حکومتوں کے قیام کے ساتھ، عام عوام کی سب سے کم امیدیں کمیونٹی کے رہنماؤں اور حکام کی شان و شوکت سے دودی تھی لیکن بد قسمتی سے ابتدائی دنون سے ہی حکام کی عیش و آرام اور دنیا طلبی نے اسلامی نظام کے لئے خطرہ بن گی تھی۔ یہاں تک کے  یہ خطرہ علماء کے طبقہ تک بھی پہنچ گیا۔ اسی بنا پر امام خمینی رح نے مختلف تقایر میں حکام اور علماء کو اس عیش و آرام کے خطرہ سے انتباہ کیا ہے مندرجہ ذیل جملات میں  علماء کے طبقہ کو  امام خمینی رح کے انتباہ دیتے ہوے فرماتے ہیں۔

علماء کے لئے دنیا طلبی سے بری کوئی چیز نہیں اور دنیا طلبی سے زیادہ کوئی چیز بھی علماء کو خراب نہیں کر سکتی ممکن ہے کچھ نادان دوست یا دانشمند دوست اپنے حیلہ اور مکر سے اُن کے زہد اور تقوی کے راستہ کو بدل دیں اور شاید ایک گروہ علماء پر غیر جانبداری طور پر سرمایہ داری یا سرمایہ داروں کی طرف داری کا الزام لگاے  اس نازک اور فیصلہ کن حالات  میں علماء کے طبقہ کو جو ملک کے معاملات میں مرکزیت رکھتے ہیں اور انھیں  دوسروں کی طرف سے غلط استعمال کرنے کا خطرہ لاحق رہتا اپنے کردار کے پر توجہ دینی چاہیے۔

ممکن ہے بعض تنظیموں، انجمنوں یا سیاسی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے افراد یا اپنے آپ کو سو فی صد مسلمان ظاہر کرنے والے ان کے وقار اور اعتماد کو نقصان پہنچائیں۔

 حتی ممکن ہے اپنے مفادات کو پورا کرنے کے لئے علماء کو ایک دوسرے کے مد مقابل قرار دیں۔لیکن وہ چیز جس سے  علماء کو کبھی بھی دوری اختیار نہیں کرنی چایے اور دوسروں کی وجہ سے محرومین اور ننگے پاوں والوں کی حمایت سے میدان نہیں چھوڑنا چاہیے۔

کیوںکہ جو بھی اس سے چھٹکارا پائے گویا اس نے اسلام کی عدالت اجتماعی سے دوری کر لی ہے ہم تمام شرائط میں اپنے آپکو اس ذمہ داری کا ذمہ دار سمجھیں اور اگر ہم نے اُس کے تحقق میں کوئی سستی کی تو گویا اسلام اور مسلمین سے خیانت کی ہے۔

تبصرے
Loading...