سید مصطفی خمینی (رح) کی علمی شخصیت

سید مصطفی خمینی (رح) کی علمی شخصیت

سید مصطفی خمینی (سن 1930 ء  سے 1977ء  تک) ایک مجتہد، فقیہہ اور ایران کے اسلامی انقلاب کے سرگرم رکن تھے۔ یہ امام خمینی (رح) کے بڑے بیٹے ہیں۔ مصطفی خمینی (رح) کی فقہ، اصول اور تفسیر میں بہت ساری کتابیں اور گرانقدر آثار موجود ہیں۔ یہ امام خمینی (رح) کی پہلوی حکومت کے خلاف سیاسی سرگرمیوں میں اپنے والد کے ہمراہ رہے اور قید و بند اور جلاوطنی کی زندگی بھی گذاری۔

مصطفی خمینی ایران کے شہر قم میں سن 1930ء کو پیدا ہوئی اور ابتدائی تعلیمات وہیں حاصل کی اور 15/ سال کی عمر سے قم کے حوزہ علمیہ میں اپنی تعلیم کا آغاز کردیا۔ مقدماتی اور سطح کی تعلیم مکمل کرکے 1951ء میں درس خارج میں شرکت کرنے لگے۔ انہوں نے سطح کی تعلیم محمد جواد اصفہانی، شہید صدوقی، مہدی حائری جیسے اساتذہ سے حاصل کی اور فقہ و اصول کے شاگرد رہے۔ اسی طرح سید رضا صدر سے فلسفہ اور محمد فکور یزدی سے  حکیم سبزواری کی شرح منظومہ کی تعلیم حاصل کی اس کے بعد اسفار پڑھنے کے لئے سید ابوالحسن رفیعی قزوینی اور علامہ طباطبائی کی خدمت میں گئے۔ یہ دورہ تمامکرنے کے بعد ان کتابوں کی تدریس کی اور ان پر حاشیہ بھی لکھا۔

فقہ و اصول میں آپ کے اساتذہ، سید حسین بروجردی، سید محمد محقق داماد اور امام خمینی (رح) تھے۔ یہ 27/ سال کی عمر میں درجہ اجتہاد پر فائز ہوگئے۔ آپ نے 1954ء میں 24/ سال کی عمر میں مرتضی حائری یزدی کی بیٹی سے شادی کی۔ آپ کی اولاد میں ایک لڑکا جس کا نام حسین اور ایک لڑکی جس کا نام مریم ہے، ہے۔ مریم ڈاکٹر ہے اور سوئیزرلینڈ میں رہتی ہے اور حسین ایک عالم دین ہے۔

سید مصطفی خمینی (رح) علوم اسلامی میں خاص اہمیت کا حامل مقام اور مرتبہ رکھتے ہیں۔ فقہ اور اصول کی تعلیم کے ساتھ ساتھ، فلسفہ، حکمت، کلام، عرفان، معانی، بیان، نجوم، ہیئت ، تاریخ، رجال، درایہ اور تفسیر کی بھی تعلیم حاصل کی۔ نجف کے حوزہ علمیہ میں علمی مدارج اور مراتب کو طے کرنے کے باوجود سید محسن حکیم، محمد باقر زنجانی، سید محمود شاہرودی اور سید ابوالقاسم خوئی جیسے آیات اور اساتذہ کے درس میں شرکت کی۔

امام خمینی (رح) بھی آپ کے مسلم الثبوت استاد تھے اور نجف وقم کے حوزہ علمیہ کے تعلیم کے دوران تدریس کے بھی فرائض ادا کرتے رہے۔ مصطفی خمینی (رح) کی دیگر خصوصیت یہ ہے کہ آپ علوم اسلامی کے سلسلہ میں ناقدانہ نظر کے حامل تھے اور اصول فقہ کے مباحث میں توسیع نقد پر اصرار  اور تاکید کرتے تھے۔

خلاصہ یہ کہ اپنے عصر کی ایک نایاب اور مایہ ناز علمی اور سیاسی و اخلاقی شخصیت تھے اور دقیق علمی مباحث اور مطالب کو پیش کرنے اور تحقیق و جستجو کرنے والی ایک نامدار اور بلند پایہ شخصیت کے مالک تھے۔ خدا انہیں جوار معصومین (ع) میں اعلی درجات عنایت کرے۔ آمین۔

تبصرے
Loading...