جس کا راہنما امام خمینی (رح) کا بڑھا ہو وہ سکون سے کیسے رہ سکتا ہے

پویا نیوز کے ثقافتی گروپ کی رپورٹ کے مطابق :شہید سید مسعود رضائی پیدائش 10/4/46  جو 21سال کی عمر میں 10/4/65 کو مہران میں کربلا 2 یونٹ کی کاروائی میں شہید ہوے۔

یہ بلند مقام شہید اپنے وصیت نامہ لکھتا ہے :

شکر گزار ہوں اُس خدا وند کا جس نے اپنے مغرور بندوں پر احسان کیا اور انھیں توفیق دی زمانے کے حسین کی آواز پر لبیک کہہ سکیں اور انکو دنیا پرستی کی ذلت سے نجات دلائی اور امام حسین (ع) کی محبت کو ان کے دلوں میں قرار دیا ۔

درود بھیجتا ہوں حق کے راستہ اختیار کرنے والوں اور مظلوم شہیدوں پر جنھوں نے اسلام کی ابتدا   سے آج تک کلمہ لا الہ الا اللہ کو زندہ کرنے اور اسلامی حکومت کو قائم کرنے کے لئے اپنے خون کا نذرانہ پیش کیا ہے۔

سلام ہو منجی عالم بشریت حضرت مہدی (عج) اور اُن کے نائب برحق پاک اور طاہر خاندان کی پرورش امت کے امام اور دنیا کے مظلوموں کے راہنما پر۔

خدایا تو جانتا ہے میں نے اس راستہ میں صرف حق کے پرچم کو ظلم اور ستم کے محلوں پر لہرانے کے لئے قدم رکھا ہے خدایا تو جانتا ہے جس کا راہنما امام خمینی (رح)  کا ایک بوڑھا ہو وہ سکون سے نہیں رہ سکتا حالانکہ پوری دنیا میں مسلمانوں کی فریاد بلند ہے۔

خدایا ہم نے ائمہ اطہار(ع)  کی مظلومیت کے عشق میں اور اُن کے راستے کا اتباع کرتے ہوئے کہ جنھوں نے موت کو اپنی زندگی پر ترجیح دی اس راستہ پر قدم بڑھایا ہے خدایا اپنی بزرگواری ،  رحمت اور بخشش کے صدقہ میں ہمارے ان قدموں کو جو صرف تیری رضا کے لئے بڑھائیں ہیں قبول فرما۔

 خدایا تیری عظیم بارگاہ میں شکر گزار ہوں کہ تونے ہمارے ماں باپ کو توفیق دی کہ انھوں نے تیرے دین کے راستے میں ہماری پرورش اور تربیت کی اور ان کو راضی کیا تانکہ ان کی اولاد اس راستہ پر قدم بڑھا سکے خدایا بس توں ہی انھیں اس فنا ہونے والی دنیا میں صبر اور استقامت دے اور آخرت میں اس کا اجر عظیم عنایت فرما۔

میرے پیارے ماں باپ آپ نے میری تربیت میں جو زحمتیں اور تلاش کی اُن کے لئے آپکا شکر گذار ہوں گر چہ کہ میں اس کا بدلہ نہیں اتار سکتا اس کا اجر اور ثواب خدا وند پر چھوڑ دیتا ہوں  اور آپ سے چاہتا ہوں خدا وند پر توکل کریں اور قیامت کے بارے میں سوچیں مجھے امید ہیکہ میری شہادت سے ناراض نہیں ہوں گے یہ ایک نعمت ہے جو خداوند کی طرف سے اس حقیر کے شامل حال ہوئی ہے میری اور آپ کی کامیابی اسی میں ہے۔

میرے بھائیو آپ سے چاہتا ہوں کہ اسلام اور اسلامی حکومت کی حمایت کرتے رہیں اور اپنی کی آخری سانس تک جس طرح بھی ممکن ہو امام اور اسلامی انقلاب کی حمایت کریں اور بہنوں سے میری گزارش ہیکہ جناب زینب (س) کی طرح عمل کرنا حجاب کی حفاظت میرے خون سے زیاد انقلاب میں اثرگذار ہے اسلامی انقلاب کی حمایت کریں ہر وہ کیمپ جو اسلام اور انقلاب کی پشتیبانی میں ہو اس میں شرکت کرنا آپ کی عزت ہے۔

آخر میں امید وار ہوں میری شہادت پر صبر اور استقامت کریں گے جس کا ثواب خدا پر چھوڑ دیں اور اس طرح عمل کریں کے حضرت زہرا س کے سامنے سرخرو ہوں اور اسلام و انقلاب کی طاقت کا سبب بنیں۔

اسلام کے مدافعین کی کامیابی اور حضرت امام کی امام زمانہ (عج) کے ظہور تک لمبی عمر کی امید کے ساتھ آخر میں اپنے ماں باپ بہن بائیوں ، دوستون اور جان پہچان والوں سے معافی چاہتا ہوں اس امید کے ساتھ اگر ہم سے کوئی خطا سرزد ہوئی ہو تو معاف فرمائیں گے خدا وند بھی آپ کو معاف فرمائے اگر میں کسی کا مقروض ہوں میرے ماں باپ اُس کو ادا کریں ۔

والسلام

سید مسعود رضائی

10/4/65

تبصرے
Loading...