بہشت زہرا سلام اللہ علیھا میں امام خمینی(رح) کی تاریخی تقریر

بہشت زہرا سلام اللہ علیھا میں امام خمینی(رح) کی تاریخی تقریر

میں ان تمام گروہوں کا شکر گزار ہوں جو ہماری قوم سے جڑے ہیں انھی لوگوں نے اپنی عزت، ملک کی عزت اور قوم کی عزت کو بچایا ہے ہم نے اس عرصے میں بہت مصیبتیں دیکھی ہیں لیکن جتنی بڑی مصیبتیں تھیں اتنی ہی عظیم کامیابیاں بھی ملی ہیں میں جب شہداء کے لواحقین کو دیکھتا ہوں کہ کس طرح ان کی اولاد ان کے جوانوں اور ان کی خواتین اور ان بچوں کے ماں باپ نے اسلام اور اسلامی انقلاب کی خاطر اپنی جان دی ہے تو میں اپنے کاندھوں پر ایک سنگین ذمہ داری کا احساس کرتا ہوں ممکن ہے میں قوم کو ہونے والے نقصان کا جبران کر سکوں لیکن میں اس قوم کا شکریہ ادا نہیں کر سکتا جس نے اپنا سب کچھ اللہ کی راہ میں دے دیا۔

جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق  اسلامی انقلاب کے بانی سالوں جلاوطنی گزارنے کے بعد ایک فروری 1979 کو اپنے  وطن واپس پہنچے جہاں ہزاروں چاہنے والے آپ کے استقبال کے لئے موجود تھے امام (رہ) مہرا آباد ہوائی اڈے سے سیدھا بہشت زہرا(س) پہنچے جہاں انہوں لاکھوں کی تعداد میں موجود اپنے چاہنے والوں کے درمیان ایک تاریخی تقریر کی۔

ایک فروری 1979 کو امام خمینی(رح) نے اپنے تاریخی بیان میں شہداء کے لواحقین کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ میں ان تمام گروہوں کا شکر گزار ہوں جو ہماری قوم سے جڑے ہیں انھی لوگوں نے اپنی عزت، ملک کی عزت اور قوم کی عزت کو بچایا ہے ہم نے اس عرصے میں بہت مصیبتیں دیکھی ہیں لیکن جتنی بڑی مصیبتیں تھیں اتنی ہی عظیم کامیابیاں بھی ملی ہیں میں جب شہداء کے لواحقین کو دیکھتا ہوں کہ کس طرح ان کی اولاد ان کے جوانوں اور ان کی خواتین اور ان بچوں کے ماں باپ نے اسلام اور اسلامی انقلاب کی خاطر اپنی جان دی ہے تو میں اپنے کاندھوں پر ایک سنگین ذمہ داری کا احساس کرتا ہوں ممکن ہے میں قوم کو ہونے والے نقصان کا جبران کر سکوں لیکن میں اس قوم کا شکریہ ادا نہیں کر سکتا جس نے اپنا سب کچھ اللہ کی راہ میں دے دیا۔

رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ہماری قوم نے اتنی مصیبتیں کیوں دیکھی ہیں ان کی کیا غلطی تھی جو ان پر اتنے ظلم کئے گئے ہیں اس قوم نے ایسا کیا کہہ دیا یا ایسا کیا مانگ لیا کہ جس دن سے اس قوم نے اسلامی تحریک کا آغاز کیا ہے اسی دن سے اس پر ہر طرح کے ظلم میں مزید اضافہ کر دیا گیا ہماری قوم کا صرف یہی قصور ہیکہ اس نے شاہ کی سلظنت کو غیر قانونی کہا ہمارے بزرگ اس بات کے گواہ ہیں کہ کس طرح شاہ نے زبردستی اپنے آپ کو منوایا تھا یہ نظام شروع ہی سے ایک صہیونیزم نظام تھا یہ حکومت شروع سے ہی غیر قانونی تھی یہ حکومت انسانی حقوق کے خلاف تھی یہ کہاں کا قانون ہیکہ ایک شخص بغیر کسی کی مرضی کے پوری قوم پر حکومت کرے قوم کی راے کے بغیر زبردستی خود کو ان پر مسلط کر دے ہماری قوم کے پاس کوئی اختیار نہیں تھا ان پچاس سالوں میں اس قوم نے غلامی کی ہے اور اب محمد رضا پہلوی سب کچھ خراب کرنے کے بعد بھاگ گیا اس نے ہمارے اقتصاد ہمارے معاش کو نابود کر دیا ہے اس خبیث نے اپنے سربراہوں کو خوش کرنے کے لئے ایک ایسے ملک میں جہاں اکثریت مسلمانوں کی تھی فحاشی رائج کی مسجدوں کو بند کروایا ہمارے تیل کو مفت میں تقسیم کیا اس شیطان کو برتانیا اور امریکہ کی حمایت حاصل تھی لیکن میں اس قوم کا شکر گزار ہوں جنہوں نے اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوے اس شخص کو ملک چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور کیا۔

تبصرے
Loading...