ایران کے جوان امام خمینی(رح) سے کس بات کی آروزو کرتے تھے

ایران کے جوان امام خمینی(رح) سے کس بات کی آروزو کرتے تھے

ایران اور قم کے مرد و خواتین کی خدمت میں سلام عرض ہے ان ماوں اور بہنوں کی عظمت کو سلام جن کے پالے ہوے جوانوں نے اسلام کی راہ میں اپنی جان کی قربانی دے کر اسلام اور اسلامی انقلاب کو بچایا ہے ان شہداء پر دورد و سلام ہو جنہوں نے راہ شہادت کو اپنے لئے افتخار سمجھا اور اسلام کی راہ میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کر کے اسلامی حکومت کو زندہ کیا ہے آپ  نے اسلام کا حق ادا کر دیا البتہ ہم نے اسلام پر کوئی احسان نہیں کیا بلکہ اسلام کے ہم پر بہت سارے احسان ہیں لیکن میں ایران قوم اور خاص کر قم کی عوام کا احسان مند ہوں۔

امام خمینی پورٹل کے مطابق اسلامی تحریک کے راہنما امام خمینی(رح) نے 18 اسفند 1357 شمسی کو قم کے بقیع قبرستان میں عوام سے ایک ملاقات کے دوران فرمایا ایران اور قم کے مرد و خواتین کی خدمت میں سلام عرض ہے ان ماوں اور بہنوں کی عظمت کو سلام جن کے پالے ہوے جوانوں نے اسلام کی راہ میں اپنی جان کی قربانی دے کر اسلام اور اسلامی انقلاب کو بچایا ہے ان شہداء پر دورد و سلام ہو جنہوں نے راہ شہادت کو اپنے لئے افتخار سمجھا اور اسلام کی راہ میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کر کے اسلامی حکومت کو زندہ کیا ہے آپ نے اسلام کا حق ادا کر دیا البتہ ہم نے اسلام پر کوئی احسان نہیں کیا بلکہ اسلام کے ہم پر بہت سارے احسان ہیں لیکن میں ایران قوم اور خاص کر قم کی عوام کا احسان مند ہوں۔

رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے شہداء کی عظمت کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ ہمیں اس کی کوئی پرواہ نہیں کہ ہمارے جوانوں کا پاک خون اسلام کی راہ بہا ہے ہم اس بات سے غمزدہ نہیں کہ ہمارے جوان شہید ہوے ہیں کیوں کہ تاریخ کے آغاز سے ہی امیرالمومنین کے شیعہ اسلام کی راہ میں قربان ہو رہے ہیں صدر اسلام میں امیرالمومین علیھم السلام نے اپنی مجاہدت سے اسلام کی پرورش کی اس کے بعد انہی کی طرح ان کی اولاد نے اسلام کی خاطر اپنا سب کچھ قربان کر کے میدان کربلا میں تمام شہداۓ اسلام کے لئے نمونہ عمل بنے لیکن میدان کربلا کے بعد بھی ائمہ اطہار علیھم السلام نے اسلام کو اپنے خون سے زندہ رکھا ہے آج ہم بھی اپنے ائمہ اطہار کے نقش قدم پر چلتے ہوے اسلام کی راہ میں اپنی جان کی قربانی دے رہے ہیں۔

حوزہ علمیہ کے استاد نے اسلامی تحریک کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ اسلامی تحریک کا ہدف بھی اسلامی معاشرے کا قیام ہے ہم نے اس تحریک سے ایران میں اسلام کو زندہ کیا ہے اور انشاء اللہ دنیا کے کونے کونے تک حقیقی اسلام کو پہنچائیں گے یہ تحریک اسلامی تحریک ہے یہ قرآنی تحریک ہے اسی لئے ایران کے جوان شہادت کی آرزو کرتے تھے اور ہمیشہ شہادت کے لئے دعا کرواتے تھے ان جوانوں کی مائیں بھی ان کی شہادت پر فخر کرتی تھیں یہ شہادت ہمارے افتخار ہے ہم اس شہادت کو سعادت سمجھتے ہیں۔

تبصرے
Loading...