امام علی علیہ السلام کی حکومت کا طرز عمل

امام علی علیہ السلام کی حکومت کا طرز عمل

امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آؒلہ و سلم کے بعد سب سے بہترین حاکم تھے لیکن افسوس کہ ان کی حاکمیت کی مدت بہت کم تھی ہم جب تاریخ میں ان کی سیرت کو دیکھتے ہیں یا ان کے خطبوں پر نظر ڈالتے ہیں یا ان کے خطوط کا مطالعہ کرتے ہیں یا عام انسانوں کے ساتھ ان کے برتاو یا عوام الناس کا ان کے ساتھ برتاؤ کو دیکھتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ امیرالمومنین حضرت علی ابن ابیطالب علیہ السلام کتنے مہربان اور با اخلاق حاکم تھے اما علی علیہ السلام کی حاکمیت کی سرحدیں حجاز سے لے کر ایران تک پھلی ہوئی تھیں اتنی بڑی مملک پر عدل اور انصاف کے ساتھ حکومت کرنا کوئی آسان کام نہیں تھا لیکن مولائے متقیان ہمیشہ اپنے گوارنروں کو اسلامی قوانین کے مطابق عمل کرنے کی تاکید کرتے تھے اور اگر کوئی خطا کرتا تھا تو اسے تنبیہ کرتے تھے۔

امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) اپنے ایک بیان میں امام علی علیہ السلام کی حاکمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرماتے ہیں کہ امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آؒلہ و سلم کے بعد سب سے بہترین حاکم تھے لیکن افسوس کہ ان کی حاکمیت کی مدت بہت کم تھی ہم جب تاریخ میں ان کی سیرت کو دیکھتے ہیں یا ان کے خطبوں پر نظر ڈالتے ہیں یا ان کے خطوط کا مطالعہ کرتے ہیں یا عام انسانوں کے ساتھ ان کے برتاو یا عوام الناس کا ان کے ساتھ برتاؤ کو دیکھتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ امیرالمومنین حضرت علی ابن ابیطالب علیہ السلام کتنے مہربان اور با اخلاق حاکم تھے اما علی علیہ السلام کی حاکمیت کی سرحدیں حجاز سے لے کر ایران تک پھلی ہوئی تھیں اتنی بڑی مملک پر عدل اور انصاف کے ساتھ حکومت کرنا کوئی آسان کام نہیں تھا لیکن مولائے متقیان ہمیشہ اپنے گوارنروں کو اسلامی قوانین کے مطابق عمل کرنے کی تاکید کرتے تھے اور اگر کوئی خطا کرتا تھا تو اسے تنبیہ کرتے تھے۔

اسلامی تحریک کے راہنما نے فرمایا کہ امیرالمومنین علیہ السلام کی زندگی کے بارے میں ہر کوئی جانتا ہے انہوں نے عام انسانوں کی طرح زندگی بسر کی ہے شاید ممکن ہے کہ ایک عام انسان بھی ایسی زندگی بسر کرنا پسند نہ کرے  جس طرح حضرت علی علیہ السلام نے بسر کی ہے نقل ہو کہ آپ کے پاس ایک فرش تھا جسے آپ رات میں بچھا کر آرام فرماتے تھے اور دن میں اسے اونٹ کی پشت پر ڈال کر اس پر سوار ہوتے تھے یعنی ایک حاکم کے پاس ایک فرش تھا جسے وہ دن اور رات میں استعمال کرتا تھا اگر مولائے متقیان کے کھانے کو دیکھیں تو سب حیران ہو جاتے ایک حاکم اتنا سادہ کھانا کھاتا ہے ان سب کے باوجود تقوٰی اور پرہیزگاری میں آپ کا کوئی ثانی نہیں ہے آپ نے اس طرح خلوص کے ساتھ حکومت کی تھی آپ نے بغیر کسی شان و شوکت کے لوگوں کی خدمت کی یے۔

تبصرے
Loading...