امام خمینی کے بیان میں ایران کے اسلامی انقلاب کا کمال-6

– انقلاب اسلامی: پانزدہ خرداد کمیٹی کی تاسیس

یہ با برکت بنیاد (کمیٹی) جو شہدائے انقلاب اور معاشرہ کے کمزور طبقے کی خدمت کررہا ہے ناچیز کے نزدیک مورد تایید ہے چنانچہ اس کے محترم ذمہ دار افراد قابل اعتماد اور اطمینان ہے۔ ان شاء اللہ اس قیمتی اسلامی خدمت میں کامیاب ہوں۔ اور امید ہے کہ ہماری قابل قدر قوم اور حکومت اس خدمت سے دریغ نہیں کرے گی اور یہ بھی امید کی جاتی یہ ادارہ محروم دیہاتوں اور دور دراز کے علاقوں کو ترجیح دے گی۔

(صحیفہ امام، ج 16، ص 295)

 

– انقلاب اسلامی: امداد کمیٹی کی تاسیس

انقلاب کے بعد ایک گروہ سامنے آیا اور ایک جماعت جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ہے۔ یہی امدادی گروہ اور امدادی کمیٹی۔ میں نے سنا نہیں ہے کہ کسی ملک میں اس طرح کی امدادی تنظیم ہو جو فقراء اور مساکین اور دوافتادہ دیہاتیوں کی رسیدگی کرتی ہو اور معاشرہ کے محروم طبقہ کی خدمت کر رہی ہو۔ یہ اس رہائی کی جدت ہے جو اسلام اور ہماری قوم کے اسلام کی پابندی کرنے سے وجود میں آئی ہے اور بے نظیر ہے۔

(صحیفہ امام، ج 17، ص 424)

 

– انقلاب اسلامی: جہاد سازندگی کا قیام

طے یہ تھا کہ ایران کو خراب کردیا جائے لیکن اس وقت وہ باندھ ٹوٹ گیا دوسرا مرحلہ یعنی سازندگی کا مرحلہ ہے ہم قوم کے سامنے اپنا ہاتھ دراز کریں کہ سارے لوگ اس تحریک میں شریک ہوں اور سب ایک دوسرے کے ہاتھ میں برادری کا ہاتھ دیں اور اس سازندگی اور جہاد سازندگی کا آغاز کریں۔

(صحیفہ امام، ج 8، ص 179)

 

– انقلاب اسلامی: شہید فاونڈیشن کی تاسیس

شہداء، نقصان اٹھانے والوں اور اس راہ میں زخمی اور اعضاء سے محروم لوگوں کی رسیدگی ہونی چاہئیے خواہ اس انقلاب کی راہ میں یا اس سے پہلے اور بعد میں ان حالات سے دوچار ہوئے ہوں ان کا بہترین طریقہ اور احترام کے ساتھ خیال رکھا جائے سب سے پہلے اس مقصد کے لئے ایک ادارہ بنایا جائے۔

(صحیفہ امام، ج 12، ص 185)

 

– انقلاب اسلامی: مکان کمیٹی کی تاسیس

معاشرہ کے کمزور لوگوں میں اکثریت کے پاس رہنے کو گھر نہیں تھا اور وہ لوگ جھونپڑیوں، کھنڈرات اور تنگ و تاریک چھوٹے چھوٹے مکانوں میں زندگی گذار رہے تھے۔ اسلامی نظام اس طرح کی تبعیض اور ظلم برداشت نہیں کرے گا اور یہ ہر فرد کا کم سے کم حق ہے کہ اس کے پاس ایک گھر تو ہو زمین کی مشکل حل ہو اور خدا کے سارے محروم بندے اس الہی عطیہ سے فیضیاب ہوں۔ سارے محرومین کے پاس گھر ہو، پوری حکومت میں کسی جگہ پر کوئی بے گھر نہ ہو، اسلامی حکومت اس اہم مسئلہ پر چارہ جوئی کرے اور سارے لوگ اس سلسلہ میں تعاون کریں۔

(صحیفہ امام، ج 6، ص 518)

 

– انقلاب اسلامی: طاغوتوں (پہلوی حکومت سے متعلق) کے اموال کو ضبط کرکے مجرموں اور کزور طبقہ کے مفاد میں مصرف کرنا

شورائے انقلاب اسلامی اس مکتوب کی روشنی میں ذمہ داری ہے کہ وہ پہلوی خاندان کے منقول اور غیر منقول سارے اموال اور اس سلسلہ سے مربوط افراد اور کرگزاروں اور برانچوں کہ اتنی مدت میں غیر قانونی طور پر مسلمانوں کے بیت المال سے غبن کیا تھا کو فقراء، مساکین، کزور کارگزاروں کے مفاد میں شورائے انقلاب کے نام سے بینکوں میں اکاونٹ پر رکھا جائے اور غیر منقول زمین اور مکانات کو درج کیا چائے تا کہ ہر طبقہ کے کمزور لوگوں کے مفاد میں استعمال ہو اور مکان، کام و غیرہ و غیرہ کے لئے کوشش کی جائے۔

(صحیفہ امام، ج 6، ص 267)

تبصرے
Loading...