امام خمینی (رح) نے جس اسلام کو پیش کیا اُس نے لوگوں کے مطالبات کو ترجیح دی

مہر نیوز کی رپورٹ کے مطابق:حجۃ الاسلام والمسلمین مقدم نے  12 بہمن کو ملک میں  امام خمینی رح  کی آمد کی سالگرہ کے موقع پر کہا: جو قوم اپنی ماضی کو جانتی ہے اور اپنے آج کا وزن کرتی ہے وہ اپنی ترقی میں ایک اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

اور انہوں مزید کہا: انقلاب نے چالیس پہلے تمام عالمی مساوات کو ختم کر دیا اور ایک ایسی تحریک تھی جس نے تمام سیاسی مساوات کو مشکل سے دچار کیا۔

اس محقق کے بیان کے مطابق: انقلاب نے ثابت کر دیا  کہ مذہب نہ صرف قوموں کا حامی ہے بلکہ اُن کے اقتدار کو واپس دلاسکتا ہے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین مقدم نے اتحا اور قومی وحدت کو اسلامی انقلاب کے سب سے پہلے عامل کے طور بیان کیا ہماری قوم ایک ہو گی اور طاقت ایک ہونے میں ہے۔ اتحاد تب تک وجود میں نہیں آتا جب تک اُس کے پس منظر رواداری اور تحمل نہ ہو۔

امام خمینی رح پبلشنگ انسٹیوٹ کے اہلکار کے مطابق: اگر رواداری حاکم ہوجاے اور برتری ہماری روش اور راہ نہ ہو ہم تمام سیاسی تحریرکوں کو متحد کر کے ایک طرف حرکت دے سکتے ہیں۔

 امام خمینی رح  نےایک معمولی نگاہ کے طور پر کچھ گروہوں کو اپنے پاس نہیں رکھنا چاہتے تھے۔بلکہ امام خمینی رح نے جو اتحاد بنایا تھا اس سے تمام سیاسی گروہ ایک دوسرے کے ساتھ ہونے کو محسوس کر رہے تھے ۔

انھوں نے اعتماد کو اسلامی انقلاب کی کامیابی کو دوسرا عامل بتاتے ہوے کہا: اعتماد، طاقت اور مشروعیت کو وجود میں لا تا ہے یہ ہی اعتماد تھا کہ تمام لوگ اس کے پیچھے تھے کہ امام خمینی رح کیا فرماتے ہیں تاںکہ اس پر عمل کریں۔

امام خمینی رح پبلشنگ انسٹیوٹ کے بین الاقوامی ڈپٹی نے کہا: اعتماد ہمیشہ ہم آہنگی کی سایہ میں ایک معاشرے میں موجود ہے؛ لوگوں کی مطالبہ اور ارادہ کے درمیان ہم آہنگی جب کہ دوسری طرف سے حکام اور طاقتوروں کا ارادہ ہے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین مقدم نے اپنے بیان کو جاری رکھتے ہوے کہا: امام خمینی رح کا سب سے بڑا فن یہ تھا کہ امام خمینی رح نے اسلام کے ایسے مطالعہ کو پیش کیا جس نے لوگوں کے مطالبات کو تلاش کیا۔

جب لوگ کہتے تھے آزادی یا انصاف چاہتے ہیں امام خمینی رح اُس آزادی اور انصاف کو اسلام کے پلیٹ فارم پر تلاش کرتے تھے۔

انھوں نے مزید کہا کہ: شھید مطہری فرماتے ہیں سب سے اہم مسئلہ جسکی وجہ سے امام خمینی رح نے حکام اور لوگوں کے درمیان ہم آہنگی کو قائم کیا وہ امام خمینی رح کا مذہب کو بیان کرنے کا طریقہ تھا۔

امام خمینی رح پبلشنگ انسٹیوٹ کے بین الاقوامی ڈپٹی نے کہا: امام خمینی رہ نے اسلام سے ایک تنگ اور باریک سرنگ نہیں بنائی بلکہ ایک اسیا ہای وے بنایا جس میں آزادی، انصاف اور انسانی وقار سمیت لوگوں کے تمام مطالبات موجود ہیں جو اس قالب میں قابل تعریف ہیں۔

حجۃ الاسلام والمسلمین نے کہا: امام خمینی رح فرماتے تھے جمہوری اسلامی نہ ایک کلمہ کم نہ زیادہ ، جمہوریت یعنی لوگوں کے مطالبات لیکن یہ قضیہ کی ایک طرف تھی  اگر دیکھا کہ لوگ کہتے ہیں لیکن حکومت لوگوں کے مطالبات کی طرف کوئی توجہ نہ کرے تو یہ وحدت اور ہم آہنگی ختم ہو جاے گی ۔

انھوں نے مزید کہا: امام خمینی رح نے جمہوریت کو لوگوں کے نظریات کو پیش کرنے اور اسلامیت کو حکومت اور عوام کے درمیان ہم آہنگی کے لئے مطرح کیا۔

امام خمینی رح پبلشنگ انسٹیوٹ کے بین الاقوامی ڈپٹی نے کہا: آج بھی مقام معظم کی با بصیرت راہنمائی کے سایہ میں ایک بار پھر قومی اتحاد اور ہم آہنگی تک پہنچنا ہو گا

اور اپنی رواداری  کے دائرے کو وسیع کرنا ہوگا۔ اور اسی طرح اپنے ملک کی سیاست کے آسمان سے رواداری کو ایک عظیم چھتری کے طور پر پھلائیں۔

تبصرے
Loading...