امام خمینی(ره) نے ایرانی قوم کو طاغوت کے اندھیروں سے نکال کر ولایت الٰہی کے نور سے سرفراز کیا

شیعہ نیوز- امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن، مجلس ذاکرین امامیہ، ناصران امام فاؤنڈیشن، امامیہ آرگنائزیشن پاکستان اور ہیئت آئمہ مساجد و علماء امامیہ پاکستان کی جانب سے رہبر انقلاب اسلامی امام خمینی (ره) کی 28 ویں برسی کے حوالے سے پروگرام کا انعقاد بھوجانی ہال سولجز بازار میں کیا گیا، جس سے علامہ نثار قلندری، مولانا احمد اقبال رضوی، مولانا اصغر شہیدی، مولانا شیخ حسن صلاح الدین، مولانا عابد رضا عرفانی سمیت دیگر علماء کرام نے خطاب کیا جبکہ اس موقع پر عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ علامہ احمد اقبال رضوی نے امام خمینی(ره) کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ جس زمانے میں دنیا دو حصوں میں تقسیم تھی اس دور میں امام خمینی (ره) نے ڈھائی ہزار سالہ بادشاہت کو ختم کیا جس کا کوئی تصور نہیں کرسکتا تھا، یہ اس زمانے کا معجزہ ہے کہ جب دین کو سیاست سے جدا سمجھا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینی (ره) نے اللہ پر توکل کے بعد عوام پر اعتماد کیا، جس پر لوگوں نے اعتراض بھی کیا جس کے جواب میں امام خمینی(ره) نے کہا یہ وہ عوام ہے جس نے مشکل حالات میں بھی ساتھ دیا تھا یہ اب بھی ساتھ دیں گے۔

مولانا عابد رضا عرفانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ استکباری قوتیں دنیائے اسلام میں فتنہ اور منافرت کی آگ بھڑکانے میں مصروف ہیں، داعش، القاعدہ اور النصرہ جیسی خونخوار دہشت گرد جماعتیں صرف اور صرف اسلام کی شبیہ بگاڑنے کیلئے قائم کی گئی ہے، جس سے مقابلہ کرنے اور شکست دینے کا واحد راستہ وحدت و اخوت اسلامی ہے۔ علامہ نثار قلندری نے امام خمینی(ره) کو خراج نذر کرتے ہوئے کہا کہ امام خمینی(ره) کا سب سے بڑا کارنامہ یہ ہے کہ انہوں نے دنیا کے سامنے اسلام کی حقیقی تصویر پیش کی اور ایران کو کفر و باطل کے ہاتھوں سے چھین کر اسے اسلام کے حوالے کردیا، یہی وجہ ہے کہ انقلاب کی کامیابی کے ساتھ ہی دنیا کی استکباری قوتوں نے انقلاب اسلامی کے خاتمے کیلئے اپنے تمام وسائل بروئے کار لائے، ایران پر سات سالہ جنگ مسلط کی گئی، ایران کو کمر شکن پابندیوں کے شکنجے میں کس لیا گیا لیکن دشمن قوتیں ایران کے اسلامی نظام کا بال بیکا نہ کرسکیں۔

مولانا شیخ حسن صلاح الدین نے امام خمینی(ره) کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کی کامیابی کی کلید اسلامی فکر و کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی قوم نے ایک مرد حق اور مومن کامل حضرت امام خمینی(ره) کی قیادت میں اسلامی فکر اور اساس کو اپنا کر انقلاب اسلامی برپا کیا، جس انقلاب نے نہ صرف ایران بلکہ پورے عالم اسلام کو جنجھوڈ کر رکھ دیا۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ دنیا کے اکثر مسلمان ممالک کی داخلی اور خارجی پالیسیاں مغربی ممالک میں مرتب ہو رہی ہیں تو کیسے ممکن ہے کہ اسلامی دنیا استکباری قوتوں کے ظلم و استحصال سے محفوظ رہیں۔

علامہ اصغر شہیدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایران اور پاکستان عالم اسلام کے دو اہم اور قائدانہ کردار کی حیثیت والے ممالک ہیں، ان کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ مسلم دنیا کے پریشان کن حالات کے سدباب کیلئے اپنی ذمہ داری ادا کریں۔ اپنے خطاب میں انہوں نے اسلامی انقلاب کو تمام اسلامی ممالک کیلئے مشعل راہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امام خمینی(ره) نے ایرانی قوم کو طاغوتی ولایت کے اندھیروں سے نکال کر ولایت الٰہی کے نور سے سرفراز کیا، ایرانی قیادت اور قوم کو اپنے مقصد اور تحریک پر ایمان کی حد تک یقین تھا۔ امام خمینی(ره) بذات خود اسلامی فکر و اساس کی عملی تفسیر تھے، اس لئے ان کی قوم ہر قربانی کیلئے آمادہ ہوئی، جو قوم شعوری طور پر قربانیوں کیلئے آمادہ ہوتی ہے، اسے کامیابی کی منزل سے ہمکنار ہونے سے کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔

 

تبصرے
Loading...