امام خمینی(رح) کی نگاہ میں انتخابات کی اہمیت

امام خمینی(رح) کی نگاہ میں انتخابات کی اہمیت

امام خمینی(رح) کی نطر میں الیکشن کی اتنی اہمیت تھی کہ اسلامی انقلاب کے بانی نے اسلامی انقلاب کی بنیاد ہی لوگوں کی راے سے رکھی تھی اور اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد دو مہینے کے اندر ہی رافرنڈم کروایا تانکہ پہلی فرصت میں اسلامی انقلاب کی بنیادی اینٹ کو لوگوں کی راے سے رکھا جاے اس کے بعد بھی دس سال تک ان کی قیادت میں اسلامی جمہوریہ ایران میں مختلف الیکشن ہوے حتی تحمیلی جنگ بھی ایران میں الیکشن کو نہیں روک سکی اور ہمیشہ الیکشن وقت پر ہوتے رہے ہیں اسلامی انقلاب ایران وہ واحد اسلامی ملک یے جس میں جمہوری نظام اسلامی قوانین کے مطابق ہے۔

جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی(رح) ہمیشہ اس بات کی تاکید کرتے تھے کہ اسلامی انقلاب کے ہر بنیادی کام میں عوام کی راے کو شامل کیا جاے کیوں کہ سب لوگ مل کر کوئی غلط فیصلہ نہیں کریں گے امام خمینی(رح) نے فرانس میں ایک صحافی کے سوال کے جواب میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد اپنے پروگراموں کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ اسلامی انقلاب کے بعد ہم سب سے پہلے عوام کی راے جانیں گیں ہم الیکشن کو لوگوں کی سپرد کریں گے تانکہ وہ خود صالح شخص کا انتخاب کر سکیں کیوں پوری عوام کی راے غلط نہیں ہو سکتی ممکن ہے کہ ایک وقت میں کوئی ایک شخص کسی کام خطا کرے لیکن ایک ہی وقت پوی قوم کسی کے انتخاب میں خطا نہیں کر سکتی۔

رہبر کبیر انقلاب اسلامی کی نطر میں کی نطر میں الیکشن کی اتنی اہمیت تھی کہ اسلامی انقلاب کے بانی نے اسلامی انقلاب کی بنیاد ہی لوگوں کی راے سے رکھی تھی اور اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد دو مہینے کے اندر ہی رافرنڈم کروایا تانکہ پہلی فرصت میں اسلامی انقلاب کی بنیادی اینٹ کو لوگوں کی راے سے رکھا جاے اس کے بعد بھی دس سال تک ان کی قیادت میں اسلامی جمہوریہ ایران میں مختلف الیکشن ہوے حتی تحمیلی جنگ بھی ایران میں الیکشن کو نہیں روک سکی اور ہمیشہ الیکشن وقت پپر ہوتے رہے ہیں اسلامی انقلاب ایران وہ واحد اسلامی ملک یے جس میں جمہوری نظام اسلامی قوانین کے مطابق ہے۔

اسلامی تحریک کے راہنما سید روح اللہ موسوی اپنی ایک تقریر میں ارشاد فرماتے ہیں کہ ہم پہلی فرصت میں اپنے پروگرام کو عوام کے سامنے پیش کریں گے لیکن آنے والی حکومت کی سب سے اہم ذمہ داری یہ ہیکہ جتنا جلدی ممکن ہو الیکشن کروانے کی کوشش کرے امام (رہ) نے ہمیشہ اس بات کی تاکید کی ہے انتخابات آزادانہ طور پر برگزار ہونا چاہیے کسی بھی صورت میں انتخابات میں طاقت کا استعمال نہیں ہونا چاہیے لہذا شاہ کی سر نگونی کے بعد ذمہ دار حکام کی سب سے پہلی یہ ذمہ دای ہے کہ الیکشن کا زمینہ فراہم کریں کسی بھی گروہ یا طبقے کی طرف سے انتخابات میں طاقت کا استعمال نہیں ہونا چاہیے۔

تبصرے
Loading...