امام خمینی(رح) نے اسلامی جمہوریہ ایران کے اسپیکر کو کس بات سے بچنے کی تاکید کی تھی؟

امام خمینی(رح) نے اسلامی جمہوریہ ایران کے اسپیکر کو کس بات سے بچنے کی تاکید کی تھی؟

میں آپ تمام ممبران کا یہاں تشریف لانے پر شکر گزار ہوں میں آپ کے لئے صرف دعا کر سکتا ہوں کہ پروردگار آپ سب کو ہر نیک کام میں کامیاب بنائے اور آپ سب کو اسلام کی خدمت کرنے کی توفیق عنایت فرماے پارلیمنٹ اور دوسری جگہوں پر بہت ساری باتیں ہو چکی ہیں لیکن میں یہاں پر ایک نکتے کی طرف اشارہ کرنا چاہتا ہوں جس سے مجھے خطرہ محسوس ہو رہا ہے اور وہ یہ ہیکہ ہمیں اختلافات سے پرہیز کرنی ہو گی مجھے نہیں معلوم کہ کون لوگ  ان اختلافات کو بہانہ بنا کر قوم میں اختلاف ڈال رہے ہیں کچھ دن پہلے ایک اشتہار بھی میرے لئے لائے تھے جس پر کسی کا کوئی دستخط نہیں تھا البتہ اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ اشتہار کسی بیوقوف نے لکھا تھا یقینا یہ کام ایک شیطانی دماغ یا کسی انجان دوست کا تھا لہذا مجھے اسی بات کا ڈر ہے ہیکہ کہیں شیطانی وسوسہ ہمارے جوانوں کو گمراہ نہ کر دے۔

امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے 9 خرداد 1363 ہجری شمسی کو ماہ مبارک کے آغاز میں اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ اسپیکر اور دوسرے ممبران سے ایک ملاقات کے دوران فرمایا کہ میں آپ تمام ممبران کا یہاں تشریف لانے پر شکر گزار ہوں میں آپ کے لئے صرف دعا کر سکتا ہوں کہ پروردگار آپ سب کو ہر نیک کام میں کامیاب بنائے اور آپ سب کو اسلام کی خدمت کرنے کی توفیق عنایت فرماے پارلیمنٹ اور دوسری جگہوں پر بہت ساری باتیں ہو چکی ہیں لیکن میں یہاں پر ایک نکتے کی طرف اشارہ کرنا چاہتا ہوں جس سے مجھے خطرہ محسوس ہو رہا ہے اور وہ یہ ہیکہ ہمیں اختلافات سے پرہیز کرنی ہو گی مجھے نہیں معلوم کہ کون لوگ  ان اختلافات کو بہانہ بنا کر قوم میں اختلاف ڈال رہے ہیں کچھ دن پہلے ایک اشتہار بھی میرے لئے لائے تھے جس پر کسی کا کوئی دستخط نہیں تھا البتہ اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ اشتہار کسی بیوقوف نے لکھا تھا یقینا یہ کام ایک شیطانی دماغ یا کسی انجان دوست کا تھا لہذا مجھے اسی بات کا ڈر ہے ہیکہ کہیں شیطانی وسوسہ ہمارے جوانوں کو گمراہ نہ کر دے۔

رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے اپنے اس بیان میں اسلامی تعلمیات کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ اسلام ہم سے چاہتا ہے کہ ہم ایک دوسرے کا ساتھ رہیں اسلام نے ہمیں تفرقہ اور اختلافات سے پرہیزکرنے کی تاکید کی ہے اگر ہم سے کوئی اہم منصب بھی چھینا جاے تو ہمیں صرف اللہ کی رضایت اور مرضی کا خیال ہونا چاہیے آپ اگر کسی منصب پر پہنچ جائیں تو اس منصب کے کو اسلام کی خدمت کے لئے استعمال کریں آپ کا ہر منصب اسلام کی خدمت کے لئے ہونا چاہیے منصب پر بیٹھ کر کسی کا حاکم یا افسر نہیں سمجھنا چاہیے بلکہ ہر حال میں اپنے آپ کو اللہ کا بندہ سمجھیں آپ کا ہر کام اللہ کے لئے ہونا چاہیے اللہ کی رضا اور مرضی سب سے اہم ہے۔

اسلامی تحریک کے راہنما نے فرمایا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ لوگ ہماری وجہ سے جنت میں چلے جائیں اور ہم جہنم میں کیوں کہ ان لوگوں نے آپ کو وکالت کی کرسی پر بیٹھایا ہے انہوں نے اللہ کی خاطر آپ کو اپنا وکیل بنایا ہے عوام نے اللہ کے لئے کام کیا ہے لیکن اگر ہم منحرف ہو جائیں اور بالخصوص تفرقہ کا شکار ہو جائیں لہذا مجھے ڈر ہیکہ اسی اختلاف اور تفرقہ کی وجہ سے کہیں عذاب میں مبتلا نہ ہو جائیں لہذا ہمیں بھی ہرعہدہ پر بیٹھ کرعوام کی طرح اللہ کی خاطر اسلام کی خدمت کرنی چاہیے۔

تبصرے
Loading...