اللہ کس کا ولی ہے؟

اللہ کس کا ولی ہے؟

خدا وند متعال قرآن کریم میں ارشاد فرما  رہا ہے کہ ہم نے  موسی کو ان کی قوم کی طرف بھیجا  ‏‏أَنْ أَخْرِجْ قَوْمَکَ مِنَ‏‎ ‎‏الظُّلُمَاتِ إِلَی النُّورِ وَ ذَکِّرْهُمْ بِأَیَّامِ الله  اس آیت میں پروردگار حضرت موسی کو دو اہم ذمہ داریاں سونپ رہا ہے ایک یہ ہیکہ لوگوں کو ظلمت سے نکال کر نور کی طرف ہدایت کریں اور حضرت موسی کی دوسری ذمہ داری یہ تھی کہ ان کو ایام اللہ کی طرف متوجہ کریں تمام انبیاء علھیم السلام لوگوں کو ظلمت سے نکال کر نور کی طرف لے جانے کے لئے مبعوث ہوے ہیں خود پر وردگار اپنے بارے میں بھی یہی ارشاد فرماتا ‏‏اَلله ُ وَلِیُّ الَّذِینَ آمَنُوا یُخْرِجُهُمْ مِنَ‏‎ ‎‏الظُّلُمَاتِ إلَی النُّورِ وَالَّذِینَ کَفَرُوا أَولِیَاؤُهُمْ الطّاغُوتُ یُخْرِجُونَهُمْ مِنَ النُّورِ إلَی الظُلُمَاتِ اس آیہ کریمہ میں خداوند متعال نے طاغوت کو اپنے مقابلے میں قرار دیتے ہوے اس کے کام  کو بھی بیان فرما رہا ہے۔

امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (رح) اپنے ایک بیان میں فرماتے ہیں کہ جس طرح خدا مومنین کا ولی ہے اور ان کو ہر قسم کی گمراہی سے نجات دلاتا ہے اسی طرح کفار کا ولی طاغوت ہے جو انھیں نور سے نکال کر ظلمت اور تاریکی کی طرف لے جاتا ہے طاغوت کا کام یہی ہے کہ وہ کفار کو نور سے نکال کر ظلمت اور تاریکی کی طرف لے جاتا ہے۔

اسلامی تحریک کے راہنما ظلمات کی طرف اشارہ کرتےہوے فرماتے ہیں ظلمات کی قسمیں ہیں وقت کے ساتھ نہ چلنا ظلمت ہے مغربی ثقافت میں محو ہو جانا ظلمت ہے جو لوگ اغیار کی طرف متوجہ ہو چکے ہیں اور جن کے دلوں میں مغرب ہی بسا ہوا ہے یہ سب ظلمت میں زندگی بسر کر رہے ہیں لہذا اگر ہمیں اللہ کو اپنا ولی بنانا ہے تو ہمیں اپنے ملک سے مغربی ثقافت ختم کرنی ہو گی ہماری سڑکوں کا نام اسلامی ہونا چاہیے ہمارے کارخانوں کا نام اسلامی ہو نا چاہیے ہمارے بچوں کا نام اسلامی ہونا چاہیے ہمارے زمانے کہ طاغوت یہی افراد ہیں جنہوں اپنا سب کچھ مغرب کی سپرد کر دیا ہے ایسے افراد ہی مغربی ثقافت سے اسلامی ثقافت کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔

اسلامی انقلاب کے بانی فرماتے ہیں خدا وند متعال قرآن کریم میں ارشاد فرما  رہا ہے کہ ہم نے  موسی کو ان کی قوم کی طرف بھیجا  ‏‏أَنْ أَخْرِجْ قَوْمَکَ مِنَ‏‎ ‎‏الظُّلُمَاتِ إِلَی النُّورِ وَ ذَکِّرْهُمْ بِأَیَّامِ الله  اس آیت میں پروردگار حضرت موسی کو دو اہم ذمہ داریاں سونپ رہا ہے ایک یہ ہیکہ لوگوں کو ظلمت سے نکال کر نور کی طرف ہدایت کریں اور حضرت موسی کی دوسری ذمہ داری یہ تھی کہ ان کو ایام اللہ کی طرف متوجہ کریں تمام انبیاء علھیم السلام لوگوں کو ظلمت سے نکال کر نور کی طرف لے جانے کے لئے مبعوث ہوے ہیں خود پر وردگار اپنے بارے میں بھی یہی ارشاد فرماتا ‏‏اَلله ُ وَلِیُّ الَّذِینَ آمَنُوا یُخْرِجُهُمْ مِنَ‏‎ ‎‏الظُّلُمَاتِ إلَی النُّورِ وَالَّذِینَ کَفَرُوا أَولِیَاؤُهُمْ الطّاغُوتُ یُخْرِجُونَهُمْ مِنَ النُّورِ إلَی الظُلُمَاتِ اس آیہ کریمہ میں خداوند متعال نے طاغوت کو اپنے مقابلے میں قرار دیتے ہوے اس کے کام  کو بھی بیان فرما رہا ہے۔

تبصرے
Loading...