اسلامی انقلاب ایران کا عظیم کارنامہ، کیا ہوسکتا ہے؟

جمہوری اسلامی ایران، وہ واحد ملک ہےکہ جس کے بنیادی اصولوں اور اساسی آئین کے مطابق، ستم رسیدہ اور پابرہنہ انسانوں کے سر تاج، امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کے الٰہی اور آئینی حق حکمرانی پر ایمان رکھتا ہے۔

دنیا کے ستم رسیدہ انسانوں بلکہ پوری عالم انسانیت کو کہ جو ایک نجات دہندہ کے منتظر تھے، امام زمانہ کی عبوری حکومت کے دور میں داخل کردیا، درحقیقت اس انقلاب نے پوری دنیا کی کایا پلٹ دی تھی اور منتظرین کا تذبذب ختم کر دیا۔

اسلامی انقلاب کے دستوری آئین میں “ولی عصر کی غیبت میں” حکومت و رہبری کے انتظام کا طور و طریقہ، واضح الفاظ میں درج ہے یعنی دکھی اور رنجدیدہ انسانیت کی بھرپور حمایت اور ان کو اللہ و رسول اللہ کی ہدایات کیطرف توجہ دلانا۔

امام خمینی اپنی الہی سیاسی وصیت نامے میں لکھتے ہیں:

” اس عظیم الشان اسلامی انقلاب جو لاکھوں ذی قدر انسانوں کی زحمتوں کا ثمرہ ہے اور دنیا کے کروڑوں مسلمانوں نیز مستضعفین عالم کی امیدوں کا مرکز ہے، کی اہمیت اس قدر زیادہ ہےکہ اس کا حق ادا کرنا، زبان و قلم کے دائرے سے باہر ہے”۔

” آج تمام مسلمانوں پر واجب ہےکہ اس امانت الٰہی کی حفاظت کریں اور اس کی بقا کی فکر کریں”۔

“کیونکہ یہ تمام اسلامی قوموں اور دنیا کے ہر مذہب و ملت کے مظلوموں کےلئے ہے”۔۔۔

کیا اس سے بڑھ کر بھی اس کائنات میں کوئی کارنامہ ہوسکتا ہے؟!

وَ سَلَامٌ عَلَيْهِ يَوْمَ وُلِدَ وَ يَوْمَ يَمُوتُ وَ يَوْمَ يُبْعَثُ حَيّاً

تبصرے
Loading...