ماں کا عظیم حق

خلاصہ: یوں تو اسلام نے ماں باپ دونوں کی اہمیت کو مفصل طریقہ سے بیان کیا ہے مگر ماں کی عظمت کو چند خاص زاویوں سے بھی روشناس کروایا ہےکہ جسکو پڑھنے کے بعد ماں کی خاص اہمیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

ماں کا عظیم حق

      قرآن کریم نے ماں کے مرتبہ کو سب سے زیادہ اہمیت دی ہے، اسکی وجہ یہ ہے کہ ماں کی قربانیاں بھی سب سے زیادہ ہیں، یہ ماں ہی ہیں جو حمل ، وضع حمل اور پھر دودھ پلانے جیسی تکالیف برداشت کرتی ہیں اور حمل کے مرحلے میں عام طور پر نوماہ تک بچہ ماں کے پیٹ میں رہتا ہے، اسکی غذا سے غذا سے حاصل کرتا ہے اور ماں کی راحت و صحت کی پروا کئے بغیر مطمئن رہتا ہے۔
      پھر وضع حمل کا مرحلہ آتا ہے کہ جسکی سختی کا احساس صرف ماں ہی کو ہوسکتا ہے اور بعض اوقات تو اس مرحلے میں ماں کی زندگی بھی خطرے سے دوچار ہوجاتی ہے، اسکے بعد دودھ پلانے، پرورش کرنے، زحمتیں اٹھانے اور راتوں کو جاگنے کا مرحلہ آتا ہے، اس لئے اسلام، ماں کے حقوق ادا کرنے پر بہت زیادہ زور دیتا ہے اور اسکی فضیلت کا اعتراف کرنے کے لئے اسے بہترین بدلہ دینے پر زور دیتا ہے اور ان قربانیوں کے پیش نظر قرآن کریم ماں کا خصوصیت سے تعارف کراتا ہے اور اسکے حقوق کے بارے میں خاص طور سے نصیحت کرنا ایک فطری سی بات ہے جیسا کہ ارشاد خداوندی ہے:’’وَ وَصَّيْنَا الْإِنْسانَ بِوالِدَيْهِ حَمَلَتْهُ أُمُّهُ وَهْناً عَلى‏ وَهْنٍ وَ فِصالُهُ في‏ عامَيْنِ‘‘[لقمان/14]اور ہم نے انسان کو ماں باپ کے بارے میں نصیحت کی ہے کہ اسکی ماں نے دکھ پر دکھ سہہ کر اسے پیٹ میں اٹھائے رکھا اور دو برس تک شیر دھی کا فریضہ انجام دیا۔
    اسی کے ساتھ قرآن کریم نے اولاد کے ضمیر کو بھی جھنجھوڑا ہے کہ وہ اپنے والدین بالخصوص ماں کی زحمتوں اور تکلیفوں کو فراموش یا نظر انداز کرکے اپنی پوری توجہ بیوی بچوں پر مرکوز نہ کریں۔

تبصرے
Loading...